چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کی زیرِ صدارت گورننس اور ترقیاتی ترجیحات کا جائزہ اجلاس

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت ہفتہ وار جائزہ اجلاس پیر کے روز منعقد ہوا، جس میں صوبے میں گورننس اقدامات اور ترقیاتی ترجیحات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں مختلف محکموں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی اور اہم منصوبوں پر پیش رفت سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔چیف سیکرٹری نے ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل اور مؤثر نفاذ کو بہتر عوامی خدمات کی فراہمی کے لیے ناگزیر قرار دیا۔ انہوں نے تمام محکموں کو ہدایت کی کہ بدھ تک اپنے منصوبوں کی تفصیلات ٹریکنگ شیٹ سسٹم پر اپڈیٹ کریں، بصورت دیگر ذمہ دار پلاننگ افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔اجلاس میں محکموں کے مالی اخراجات کا تفصیلی جائزہ بھی لیا گیا اور ہدایت دی گئی کہ مختص بجٹ اور جاری کردہ فنڈز کے مطابق جلد از جلد اخراجات یقینی بنائے جائیں تاکہ عوامی فلاح کے اقدامات کے ثمرات عوام تک پہنچیں۔شمالی سیکشن رنگ روڈ کے ’مسنگ لنک‘ منصوبے سے متعلق بتایا گیا کہ اسے ای پیڈز میں شامل کر لیا گیا ہے اور فنانشل بڈ کا عمل آج مکمل کیا جا رہا ہے۔ چیف سیکرٹری نے پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق بنانے کیلئے ادارے میں اصلاحات کو ناگزیر قرار دیا۔اجلاس میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ منصوبوں پر بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سرمایہ کاری کے لئے مختلف شعبوں کے منصوبوں پر مشتمل ’پچ بک‘ پر کام کیا جارہا ہے جس کے ذریعے ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کیا جائے گا۔صوبے میں ڈیجیٹل گورننس کی طرف پیش رفت کرتے ہوئے ای آفس سسٹم کے نفاذ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ابتدائی طور پر سات محکموں میں ای سمری سے آغاز کرتے ہوئے مشق اور تربیتی سیشنز کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس منصوبے کے پہلے مرحلے کا نفاذ 30 مئی سے کردیا جائے گا۔ جبکہ ای پروکیورمنٹ کیلئے بنائے گئے ای پیڈز سسٹم میں اب تک 706 ٹینڈرز اپلوڈ کیے جا چکے ہیں۔ ای پیڈز سسٹم کے اجراء سے شفافیت اور کارکردگی میں بہتری آرہی ہے۔سیاحت کے فروغ کے لیے محکمہ سیاحت کو ہدایت دی گئی کہ سیاحتی مقامات کے ماسٹر پلان اور لینڈ یوز پلان سے متعلق منصوبہ بندی میں تمام شراکت داروں کو شامل کیا جائے۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ تمام سیاحتی مقامات پر ہوٹل اور دیگر کاروباروں کے نکاسی آب کا نظام حکومتی قوانین اور اصولوں کیمطابق ہو تاکہ ماحول کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے اور پائیدار سیاحتی کاروباری مواقع فروغ پائیں۔ چیف سیکرٹری نے اس بات پر زور دیا کہ ماسٹر پلان کی تیاری میں مقامی شہریوں کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے۔اجلاس میں ”خیبرپختونخوا گورننس روڈ میپ” کا بھی جائزہ لیا گیا، جو کہ گورننس، ترقی اور سیکیورٹی سے متعلق ترجیحات اور عملی منصوبہ بندی پر مشتمل ہے، گورننس روڈ میپ کے ذریعے عوامی خدمات کی جلد اور مؤثر فراہمی کو ممکن بنایا جاسکے گا۔ اس کے تحت ہر محکمہ اپنی ترجیحی شعبوں کی نشاندہی کرے گا اور ان شعبوں میں اہداف کے حصول کے لئے ایکشن پلان ترتیب دیا جائے گا۔ ایکشن پلان پر عملدرآمد کیلئے ٹائم لائنز رکھے جائیں گے۔

مزید پڑھیں