خیبر پختونخوا کابینہ کی تشکیل کردہ کمیٹی برائے قانون سازی کا اہم اجلاس وزیر قانون خیبر پختونخوا آفتاب عالم ایڈوکیٹ کی زیر صدارت محکمہ قانون کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر اوقاف و مذہبی امور صاحب زادہ عدنان قادری، ایڈوکیٹ جنرل خیبر پختونخوا شاہ فیصل اتمان خیل، سیکرٹری قانون اختر سعید ترک، سیکرٹری بورڈ آف ریونیو محمد ارشاد، سیکرٹری اوقاف عنایت اللہ وسیم، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل مدثر احمد،محکمہ داخلہ، سیاحت، ثقافت اور دیگر متعلقہ محکموں کے حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں جرائم کی مؤثر روک تھام کے لیے ضابطہ فوجداری 1898 میں ترامیم پر تفصیلی غور کیا گیا۔ شرکاء نے اپنی اپنی تجاویز پیش کیں۔ایڈوکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمان خیل نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ چونکہ مجوزہ بل عدالتی نظام سے متعلق ہے، لہٰذا اس ضمن میں پشاور ہائی کورٹ بالخصوص چیف جسٹس سے مشاورت ضروری ہے۔ وزیر قانون آفتاب عالم ایڈوکیٹ نے اس بات پر زور دیا کہ مجوزہ قوانین کو آئین کے مطابق ہم آہنگ بناتے ہوئے عدالتی اور انتظامی اختیارات کے مابین توازن قائم رکھا جائے گا۔اجلاس میں خیبر پختونخوا ٹورزم پولیس ایکٹ 2019 میں ترامیم اور ٹورزم پولیس کی مدت میں توسیع پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر قانون نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں ٹورازم پولیس کا کردار نہایت اہم ہے اور خیبر پختونخوا میں سیاحت کے فروغ کے لیے اس شعبے کو قانونی بنیادوں پر مزید تقویت دی جائے گی۔علاوہ ازیں، مغربی پاکستان کی تاریخی مساجد و مزارات فنڈز محصولات اور خیبر پختونخوا وقف املاک ترمیمی بل 2025 کے حوالے سے بھی مختلف تجاویز پر گفتگو ہوئی۔ شرکاء نے مغربی پاکستان کی تاریخی مساجد اور مزارات سے ملنے والی سیس سے حاصل ہونے والے فنڈز کو تاریخی مساجد اور مزارات کی بحالی اور تحفظ پر استعمال کرنے کی تجاویز پیش کیں۔اجلاس کے اختتام پر وزیر قانون نے متعلقہ محکموں کے حکام کو ہدایت کی کہ تمام تجاویز کو حتمی شکل دی جائے تاکہ ا نہیں با ضابطہ طور پر قانونی حیثیت مل سکے۔