خیبرپختونخوا کے وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال نے کاشتکار برادری کی بہتری کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز کے مابین ہم آہنگی پیدا کرنیکی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بہتر ہم آہنگی اور روابط سے ہی پالیسی کے فوائد اور تکنیکی مدد کاشتکاروں تک مؤثر طریقے سے پہنچ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی زرعی پالیسی بنائی جا رہی ہے جو ابھرتے ہوئے چیلنجز سے نمٹنے میں کارآمد ثابت ہوگی، فصلوں کے اعداد و شمار کی رپورٹنگ کے سسٹم کو بہتر بنایا جا رہا ہے تاکہ بروقت اور درست فیصلے ہو سکیں۔ موجودہ اعداد و شمارسے زرعی ترقی کے فیصلے اچھی طرح نہیں ہو سکتے۔ ان خیالات کا اظہا انہوں نے ر زرعی تحقیقاتی سٹیشن احمد والا ضلع کرک کے دورہ کے موقع پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں متعلقہ افسران نے بھی شرکت کی۔اس موقع پر صوبائی وزیر نے فصلوں اور زمین کی زوننگ پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت کی تاکہ زرعی عمل خطے کے ماحولیاتی حالات کے مطابق ہو۔ انہوں نے کہا کہ مقامی مٹی اور آب و ہوا سے ہم آہنگ فصلوں کی اقسام تیار کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے۔ صوبائی وزیر نے ضلعی کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاسوں میں افسران کے غیر حاضری رہنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے وضاحت طلب کی جائے گی، کیوں کہ ان اجلاسوں کا مقصد محکموں کے مابین ہم آہنگی بڑھانا ہے۔ اجلاس میں تحقیقی و ترقیاتی سرگرمیوں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ مقامی زرعی چیلنجز کے حل کے لیے اقدامات اٹھائے گئے ہیں اسی طرح ربیع اور خریف کے تحت چنے، ہارٹیکلچر پروگرام، مونگ پھلی اور مونگ،مسور اور دیگر دالوں کے تیار کردہ اور زیر تکمیل اقسام کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔ جبکہ سٹیشن کو درپیش نمکین پانی اوربارانی زمین جیسے دیگر مسائل بھی پیش کئے گئے۔ اجلاس میں میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال نے محکمہ زراعت کی تمام ونگز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اقدامات کو پالیسی اصلاحات سے ہم آہنگ کریں اسی طرح جنوبی علاقے خصوصاً ضلع کرک کے کاشتکاروں کو بہتر خدمات،نئی تحقیق اور بنیادی ڈھانچے سے مستفید کریں۔