وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر صحت احتشام علی کیساتھ پرنٹ، الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کی ہیلتھ بیٹ کے رپورٹرز کی تعارفی نشست کا انعقادہوا۔ اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ فیاض شیرپاو، ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر محمد سلیم اور ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر سراج بھی موجود تھے۔ مشیر صحت احتشام علی نے میڈیا نمائندوں کا شکریہ ادا کیا اور انہیں باقاعدہ خوش آمدید کہا۔ اس موقع پر مشیر صحت کا کہنا تھا کہ آپ میں سینئیر بیٹ رپورٹرز ہیں جو کہ ہیلتھ کو بہت عرصے سے کور کررہے ہیں۔ آپ کی رہنمائی ہمیں صحیح سمت پر گامزن کرے گی کیونکہ میڈیا ہماری کان اور آنکھیں ہیں۔انہوں نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ میری توجہ پرائمری ہیلتھ کئیر کے ڈھانچے کی فعالی و بحالی پر مرکوز ہے۔ ہمارے ہیلتھ کے بجٹ کا زیادہ تر حصہ ٹرشئیر کئیر پر اس لئے خرچ ہوتا کہ ہمارا پرائمری ہیلتھ کئیرسسٹم ڈلیور کرنہیں پارہا۔بنیادی مراکز صحت ہماری آبادی کا اسی سے نوے فیصد کور کرتا ہے۔ میری توجہ اس کے بعد محکمہ صحت کے انتظامی و فعالی ڈھانچے کی ٹوٹل ڈیجیٹائزیشن پر ہے جس کیلئے میں نے پہلے ہی کام شروع کردیا ہے۔ پوسٹنگ ٹرانسفر آج سے آن لائن شروع ہوجائینگی امیدوار آن لائن پورٹل کے زریعے ایپلائی کرے گا۔انہوں نے کہا کہ اس کیلئے ہم نے پلیسمنٹ کمیٹی تشکیل دیدی ہے جو کہ مہینے میں دو بار بیٹھے گی اور ضرورت اور میرٹ کے مطابق فیصلے لے گی۔ پوسٹنگ ٹرانسفرز میرا کام نہیں میرا کام محکمہ صحت میں اصلاحات، پالیسی سازی اور گورننس کو بہتر بنانا ہے۔ ہم نے دیکھا کہ نگران حکومت کے دور میں ادویات کی خریداری کا بڑا سکینڈل سامنے آیا، ان سب چیزوں سے بچنے کیلئے ہم نے ادویات کی خریداری کے عمل کو بالکل ڈیجیٹائز کردیا ہے اور وزیر اعلیٰ خیب پختونخوا بہت جلد خود اس کا افتتاح کرینگے۔ اس پورٹل کے ذریعے ایم ایس اور ڈی ایچ او اپنے بجٹ اور ضرورت کے مطابق اپنا ڈیٹا ڈالیں گے اور سسٹم ان کا آرڈر جنریٹ کرے گا۔ یہ آرڈر ایم سی سی لسٹ میں دی گئی ادویات کے مطابق ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ ہسپتالوں میں پیرنٹس ٹیچز کمیٹی کے طرز پر قائم پرائمری مینجمنٹ کمیٹی اور ہسپتال مینجمنٹ کمیٹیوں کو فعال بنانا ہے۔تاکہ ہسپتال کے ُاندرونی ضروریات و اخراجات کو فی الفور پورا کرنے کو یقینی بنانا ہے۔ ہمارے ڈائریکٹوریٹ جنرل پر کام کا زیادہ بوجھ ہے جس کی وجہ سے وہاں پر سروس ڈلیوری کا مسلہ پیش آرہا ہے۔ہم نے چاروں ریجنز کے ایڈیشنل ڈائریکٹوریٹ جنرلز کو فعال کرلیا ہے۔گریڈ سولہ اور اس سے کم کے عملے کا انتظام و انصرام متعلقہ ریجنل ڈائریکٹوریٹ دیکھے گا۔ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز میں بھی ہیومن ریسورس کا ڈیٹا اور پوسٹنگ ٹرانسفر ایک مہینے میں آن لائن ہوجائے گا۔