گندم کی قیمت میں فی من سو روپے کم ملنے سے پورے ملک کے کسانوں کا 75 ارب جبکہ پنجاب کے کسانوں کو 50 ارب کا نقصان ہے۔ اس صورتحال کے تناظر میں مستقبل میں گندم کی درآمد کرنی پڑے گی۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم
رواں سال ملکی شرح نموع 2.5 تا 3.0 فیصد رہے گی جو 4 فیصد ہدف سے کم ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم
نئے این ایف سی ایوارڈ کا انعقاد نہ کرنا اور خیبرپختونخوا کو ضم اضلاع کے فنڈز نہ دینا امتیازی سلوک ہے۔وفاقی حکومت CRBC لفٹ کینال فیز ون 1990 کی دہائی کے منصوبے کو نہیں لے رہی ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم
مشیر خزانہ و بین الصوبائی رابطہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کا گندم نرخ، ملکی شرح نمو اور پیٹرولیم قیمتوں پر ردّعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ گندم قیمت میں فی من سو روپے کم ملنے سے پورے ملک کے کسانوں کا 75 ارب جبکہ پنجاب کے کسانوں کو 50 ارب کا نقصان ہے۔ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ موجودہ قیمت کے حساب سے 1200 روپے فی من کسانوں کو نقصان ہے جو پنجاب کے کسانوں کا 600 ارب جبکہ باقی ملک کے کسانوں کا 300 ارب روپے بنتا ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ یہی کل نقصان تقریباً 3.2 ارب ڈالر بنتا ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ اسی صورتحال کے تناظر میں مستقبل میں گندم کی درآمد کرنی پڑے گی اتنی رقم پھر درآمد کی شکل میں غیر ملکی کسانوں کو ادا کریں گے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ رواں سال ملکی شرح نموع 2.5 تا 3.0 فیصد رہے گی جو 4 فیصد ہدف سے کم ہے جبکہ زمینی حقائق کے مطابق پہلے 8 ماہ میں صنعتوں کی پیداوار منفی 1.9 فیصد ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ صنعتی پیداوار مارچ کے مہینے میں منفی 5.9 فیصد رہی اور ملکی زراعت تاریخ کی بدترین دور سے گزر رہی ہے جبکہ کسی قدرتی آفت کا بھی سامنا نہیں ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ حکومت نے پیٹرولیم لیوی پہلے 30 سے 70 روپے کیا جبکہ مزید لیوی لگائیں گے تاکہ پٹرول سستا نا ہو جبکہ پیٹرولیم قیمتوں سستا نہ کرنے سے بڑا عوام مخالف اقدام نہیں ہوسکتا۔مزمل اسلم نے کہا کہ حکومت کی جانب گیس مزید مہنگی کرنے کی تیاری ہو رہی ہے جبکہ کھاد پر نئے بجٹ میں ٹیکس لگانے پر کام ہو رہا ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ کسانوں کو حقوق نہیں مل رہے جبکہ فارم 47 کی حکومت ملک چلانا اسکو کہتی ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کا این ایف سی اور CRBC لیفٹ کنال منصوبے بارے کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نیخیبرپختونخوا کے ساتھ مکمل طور پر امتیازی سلوک روا رکھا ہے جبکہ حکومت ضم اضلاع (سابق فاٹا) کی مشکلات کو مکمل طور پر نظر انداز کر رہی ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ نئے NFC ایوارڈ کا انعقاد نہ کرنا اور خیبرپختونخوا کو ضم اضلاع کے فنڈز نہ دینا امتیازی سلوک ہے وفاقی حکومت CRBC لفٹ کینال فیز ون 1990 کی دہائی کے منصوبے کو نہیں لے رہی ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ یہ لیفٹ کنال خیبرپختونخوا اور پاکستان کے فوڈ سیکیورٹی کے لیے لائف لائن ہوگی یہ فیصلے قومی اقتصادی کونسل نے کرنے ہیں جہاں فیڈریشن کی مکمل نمائندگی موجود ہے۔