خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی نے عیدالاضحیٰ سے قبل جعلی اور مضر صحت مشروبات کے خلاف صوبہ بھر میں کی جانے والی خصوصی کارروائیوں کی تفصیلی رپورٹ جاری کر دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق صوبے کے مختلف ڈویژنز میں مجموعی طور پر 129 پروڈکشن یونٹس، ہول سیلرز اور ڈسٹریبیوٹرز پر چھاپے مارے گئے۔ترجمان فوڈ اتھارٹی کی جاری کردہ رپورٹ کیمطابق کارروائیوں کے دوران 1 لاکھ 15 ہزار لیٹرز سے زائد غیر معیاری، جعلی اور مضر صحت مشروبات ضبط کر لیا گیا جس میں سے کچھ موقع پر تلف کیے گئے، فوڈ سیفٹی قوانین کی خلاف ورزی اور جعلی ومضر صحت مشروبات میں ملوث ہونے پر 5 یونٹس کو سیل کر دیا گیا، اسی طرح 22 یونٹس کو بہتری کے نوٹسز بھی جاری کیے گئے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈویژنل سطح پر ٹوٹل ضبط شدہ جعلی مشروبات میں سے پشاور ڈویژن میں 64,471 لیٹرز، مردان میں 34,127 لیٹرز، ہزارہ میں 10,330 لیٹرز، بنوں میں 3,983 لیٹرز، کوہاٹ 1,416 لیٹرز، ملاکنڈ 992 لیٹرز اور ڈی آئی خان ڈویژن میں 100 لیٹرز ضبط کر لیا گیا ان کارروائیوں کے دوران فوڈ سیفٹی ایکٹ کی خلاف ورزی پر مجموعی طور پر 1.1 ملین روپے سے زائد جرمانے بھی عائد کیے گئے۔اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل فوڈ اتھارٹی واصف سعید نے کہا کہ خیبرپختونخوا فوڈ اتھارٹی عوام کی صحت سے کھیلنے والے عناصر کے خلاف بلاامتیاز کارروائیاں جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ مضر صحت مشروبات کی تیاری و فروخت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔وزیر خوراک خیبرپختونخوا ظاہر شاہ طورو نے جعلی مشروبات کے خلاف کریک ڈاؤن کو سراہتے ہوئے کہا کہ عوام کی صحت کا تحفظ صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔