جدید زرعی ٹیکنالوجی کے ذریعے خوراک کے نظام کو مضبوط کرنے، زرعی پیداواربڑھانیاور محفوظ خوراک تک رسائی یقینی بنانا وقت کی ضرورت ہے، صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو کا خطاب
خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی کے زیر اہتمام ایگریکلچر یونیورسٹی پشاور میں عالمی یوم خوراک کے موقع پر ایک اہم تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کا عنوان ”بہتر زندگی و مستقبل کے لیے بہتر خوراک تک رسائی” تھا۔ تقریب میں صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو، ڈائریکٹر جنرل فوڈ سیفٹی واصف سعید، پرو وائس چانسلر ایگریکلچر یونیورسٹی ڈاکٹر داؤد جان سمیت دیگر حکام اور طلباؤ طالبات بڑی تعداد میں شرکت کی۔اس موقع پر صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے تقریب سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں بھوک، غذائیت کی کمی، محفوظ خوراک اور زراعت پر ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات جیسے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔ پاکستان میں 38 فیصد بچے پانچ سال کی عمر تک غذائیت کی کمی اور مناسب نشوونما نہ ملنے کے باعث متاثر ہیں، جبکہ 20 فیصد آبادی کو خوراک کی عدم تحفظ کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ صرف اعداد و شمار نہیں، بلکہ ایک چیلنجنگ مستقبل کی تصویر ہے، جسے بہتر بنانے کے لیے ہمیں جدید زرعی ٹیکنالوجی کے ذریعے خوراک کے نظام کو مضبوط کرنے، زرعی پیداواربڑھانیاور محفوظ خوراک تک رسائی یقینی کی ضرورت ہے صوبائی وز نے یہ بھی کہا محفوظ اور معیاری خوراک کی فراہمی کیلئے خیبرپختونخوا فوڈ اتھارٹی کا کلیدی کردار ہے۔ان کا مزید کہنا تھاکہ زرعی یونیورسٹی اور خیبرپختونخوا زرعی تحقیقی نظام اس حوالے سے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ ہمیں خشک سالی کا مقابلہ کرنے والی فصلوں پر تحقیق، پانی کا موثر استعمال اور دیرپا زرعی پریکٹسز اپنانے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے تاکہ خوراک کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے زور دیا کہ خوراک تک رسائی کے حوالے سے تمام سماجی و اقتصادی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے سماجی تحفظ کے پروگرامز اور بہتر مارکیٹ کی فراہمی ضروری ہے۔تقریب کے دوران مقررین نے طلبہ وطالبات کو عالمی یوم خوراک کی اہمیت پر آگاہی دی گئی اور انہیں مستقبل میں زراعت اور محفوظ خوراک تک رسائی کے حوالے مسائل پر کام کرنے کی ترغیب دی گئی۔تقریب کے آخر میں مہمانوں کو شیلڈ پیش کی گئیں اور صوبائی وزیر اور دیگر شرکاء نے آگاہی واک بھی کی۔