خیبر پختونخوا کے مشیر برائے صحت، احتشام علی نے انسٹی ٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز میں منعقدہ ایک خصوصی تقریب میں شرکت کی اور نوعمر جواد خان کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا، جنہوں نے اپنے اعضا عطیہ کر کے پانچ قیمتی جانیں بچائیں۔ اس موقع پرانسٹی ٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز کے ٹرانسپلانٹ یونٹ کو مرحوم جواد خان کے نام سے منسوب کر دیا گیا۔ تقریب میں مرحوم جواد خان کے والد، دادا دادی اور چچا کے علاوہ ایم ٹی آئی ایچ ایم سی اور ڈائریکٹر آئی کے ڈی اور ان کے سٹاف سمیت ایم ٹی آر اے و دیگر متعلقہ اہلکاروں نے شرکت کی۔ تقریب میں نویں جماعت کے مرحوم جواد خان کے والدین کو بھی خصوصی خراج تحسین پیش کیا گیا۔ مشیر صحت احتشام علی نے مرحوم جواد کے والد کو گلے لگا کر ان کا شکریہ ادا کیا اور حکومت خیبر پختونخوا کی جانب سے انہیں اعزازی شیلڈ پیش کی۔ انہوں نے اعضا ٹرانسپلانٹ کرنے والی ٹیم کو بھی توصیفی اسناد سے نوازا۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے احتشام علی نے کہا، ”یہ خیبر پختونخوا کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ اتنی کم عمر میں کسی نے اپنے اعضا عطیہ کیے ہوں۔ رستم سے تعلق رکھنے والے مرحوم جواد خان نے اپنے اعضا کا عطیہ دے کر نہ صرف پانچ زندگیاں بچائیں بلکہ ہمارے معاشرے کے لیے ایک قابل تقلید مثال قائم کی۔”انہوں نے مزید کہا، ”ہمیں جواد جیسے انسانوں کی اشد ضرورت ہے جو جاتے ہوئے انسانیت کے لیے کچھ کر جائیں۔ مرحوم جواد اپنے اعضا کا عطیہ کرکے ہمیشہ کے لیے امر ہوگیا ہے۔ حکومت خیبر پختونخوا اور محکمہ صحت جواد مرحوم اور ان کے والدین کا یہ احسان ہمیشہ یاد رکھے گی۔”مشیر صحت نے امید ظاہر کی کہ مرحوم جواد کے بعد اعضا عطیہ کرنے کا یہ سلسلہ رُکنے والا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا، ”مرحوم جواد نے آپ عوام کو موقع دیا ہے کہ آپ بھی اپنے اعضا انسانیت کی بقا کے لیے عطیہ کریں۔ میں ایم ٹی آئی ایچ ایم سی اور ایم ٹی آر کی ٹیم کو سیلوٹ کرتا ہوں جنہوں نے مختصر وقت میں یہ کارنامہ انجام دیا۔”