توانائی کے جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل ترجیح،تاخیرناقابل برداشت ہے،معاون خصوصی وسیکرٹری توانائی کاخطاب

خیبرپختونخواحکومت اپنے وسائل سے توانائی کے جاری منصوبوں پرتیزی سے کام کررہی ہے جن میں متعددمنصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہوچکے ہیں جومستقبل میں صوبے کی معیشت کے استحکام اورصنعتی شعبے کی ترقی کے لئے معاون ثابت ہونگے۔رواں سال 53میگاواٹ کے 2پن بجلی منصوبے مکمل ہوجائیں گے جن سے پیداہونے والی بجلی سے صوبے کو سالانہ تقریباً 2.4 ارب روپے سے زائد کی آمدن متوقع ہے اسی طرح آئندہ سال ضلع سوات میں 84میگاواٹ گورکین مٹلتان پن بجلی منصوبہ بھی مکمل ہوکربجلی کی پیداوارشروع کردے گا۔پن بجلی منصوبوں کے ساتھ ساتھ عوام کو فوری ریلیف پہنچانے کے لئے لاکھوں غریب گھرانوں کو مفت سولرسسٹم کی فراہمی کے منصوبے پربھی جلدعملی کام کا آغازکیا جائے گا۔ پیڈو جیسے اہم ترین ادارے کو ٹیم ورک کے تحت ماہرین کی سپورٹ سے صوبے کا ترقیافتہ اورسب سے زیادہ سالانہ اربوں روپے آمدن دینے والاادارہ بنایا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار معاون خصوصی برائے توانائی انجینئرطارق سدوزئی اورسیکرٹری توانائی وبرقیات محمدزبیر خان نے پیڈوہاؤس میں توانائی کے جاری منصوبوں میں ہونے والی پیشرفت کے بارے میں منعقدہ جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔چیف ایگزیکٹو پیڈوعرفان اللہ خان نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پیڈو کی نگرانی میں اس وقت ہائیڈرو،سولرپاورسمیت ٹرانسمیشن لائن کے متعدد توانائی منصوبوں پر کام جاری ہے۔پیڈونے پن بجلی کے8منصوبے کامیابی کے ساتھ مکمل کئے ہیں جن سے مجموعی طورپر172میگاواٹ بجلی پیداکی جارہی ہے جس سے صوبے کو سالانہ5ارب روپے سے زائد کی آمدن ہورہی ہے جبکہ12منصوبوں جن میں 300میگاواٹ بالاکوٹ مانسہرہ،157میگاواٹ مدین سوات،88میگاواٹ گبرال کالام،84میگاواٹ مٹلتان سوات،69میگاواٹ لاوی چترال،40.8میگاواٹ کوٹودیر،11.8میگاواٹ کروڑہ شانگلہ،10.5میگاواٹ چپری چارخیل کرم اور6.9میگاواٹ مجاہدین پاورپراجیکٹ تورغر منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے جن سے مجموعی طورپر 778میگاواٹ بجلی پیداکی جائے گی اور صوبے کو سالانہ 45ارب روپے سے زائد کی آمدن ہوگی۔ان منصوبوں میں سے بیشترمنصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔رواں سال ضلع دیر میں کوٹوپن بجلی پراجیکٹ40.8میگاواٹ اورشانگلہ میں کروڑہ پن بجلی پراجیکٹ مکمل ہوکربجلی کی پیداوارشروع کردینگے۔ اجلاس میں معاون خصوصی توانائی طارق سدوزئی اورسیکرٹری توانائی زبیر خان نے پیڈوپراجیکٹ ڈائریکٹرز اورحکام کو سختی سے ہدایات جاری کیں کہ وہ جاری منصوبوں کو مقررہ ٹائم لائنز میں ہی مکمل کریں اوراب مزید کسی بھی قسم کی تاخیر ناقابل برداشت ہے۔ اجلاس کے آخرمیں سیکرٹری توانائی زبیرخان نے پیڈوحکام کو سختی سے ہدایا ت جاری کیں کہ 1لاکھ 30ہزارگھرانوں کومفت سولرسسٹم فراہمی کے منصوبے پرجلدعملی کام کا آغازکیا جائے اورسوات کوریڈورپرٹرانسمیشن لائن کی تعمیر کے منصوبے پربھی کام مزید تیزکیا جائے تاکہ عوامی مفاد کے ترقیات منصوبوں سے عوام ثمرات سے جلدمستفید ہوسکیں۔

مزید پڑھیں