مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف سے کرم گرینڈ جرگے کے وفود کی ملاقات، ضلع کرم میں مستقل امن کے قیام پر گفتگو،بیرسٹر ڈاکٹر سیف

راستوں کو محفوظ بنانے کے لیے دونوں فریقین کو مل کر بھاری اسلحے کی حوالگی اور بنکرز کے خاتمے کے طریقہ کار پر اتفاق کرنا ہوگا، مشیر اطلاعات

صوبائی حکومت ضلع کرم کے عوام کے لیے لائف سیونگ ڈرگز اور اشیائے خوردونوش کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنائے گی،بیرسٹر سیف

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف سے ضلع کرم کے گرینڈ جرگے کے وفود نے ملاقات کی، جس میں ضلع کرم کے مسائل، جرگے کی پیشرفت، اور امن عمل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ ضلع کرم میں مستقل امن کے قیام کے لیے علاقے کو بھاری ہتھیاروں سے پاک کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اینٹی ایئرکرافٹ ویپنز، میزائل، آر پی جیز اور دیگر بھاری ہتھیاروں کا خاتمہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ان کے مطابق، بنکرز کی مسماری کے بغیر علاقے میں پائیدار امن ممکن نہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ بھاری اسلحے کی حوالگی اور بنکرز کے خاتمے کے بغیر مرکزی شاہراہ کو عوام کی آمد و رفت کے لیے نہیں کھولا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اسلحے کی واپسی کے حوالے سے تحفظات کو دور کرنے کی کوششیں جاری ہیں جسے جلد حل کر لیا جائے گا۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ امن کا قیام حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، اور گرینڈ جرگے کو اس معاملے کا مستقل حل نکالنا ہوگا تاکہ آنے والی نسلوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ راستوں کو محفوظ بنانے کے لیے دونوں فریقین کو مل کر بھاری اسلحے کی حوالگی اور بنکرز کے خاتمے کے طریقہ کار پر اتفاق کرنا ہوگا۔مشیر اطلاعات نے کہا کہ صوبائی حکومت ضلع کرم کے عوام کے لیے لائف سیونگ ڈرگز اور اشیائے خوردونوش کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ آج بھی ایک ہیلی کاپٹر کے ذریعے ادویات کی ایک بڑی کھیپ ضلع کرم روانہ کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، حکومت نے اپنے گندم کے ذخائر میں سے 2000 میٹرک ٹن گندم مختص کی ہے تاکہ اشیائے خوردونوش کی قلت کو پورا کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں مری معاہدے جیسے اقدامات کے ذریعے مسائل کے حل کی کوششیں کی گئیں، لیکن اس بار گرینڈ جرگے کو اس معاملے کا مستقل اور پائیدار حل تلاش کرنا ہوگا۔

مزید پڑھیں