ادارہ شماریات پاکستان کے جاری ڈیٹا کے مطابق اکتوبر میں صنعتی ترقی کی رفتار 0.2 فیصد رہی، رواں سال کے پہلے چار ماہ میں 0.6 فیصد صنعتی ترقی رہی ہے مشیر خزانہ و بین الصوبائی رابطہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم

قیامت کی نشانی دیکھیے اس ترقی کو حکومت معاشی بحالی سے تشبیہ دے رہی ہے مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم
مشیر خزانہ وبین الصوبائی رابطہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے ملک کی صنعتی ترقی بارے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں صنعتی ترقی منجمد ہو چکی ہے 2022 کے بعد صنعتی حالات کا پتہ خود حکومت کے جاری کردہ اعداد شمار سے لگایا جا سکتا ہے جس میں ادارہ شماریات پاکستان کے جاری ڈیٹا کے مطابق اکتوبر میں صنعتی ترقی کی رفتار 0.2 فیصد رہی۔ ان خیالات کا اظہار مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے اپنے دفتر سول سیکریٹریٹ پشاور سے جاری کردہ بیان میں کیا۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ رواں سال کے پہلے چار ماہ میں 0.6 فیصد صنعتی ترقی رہی ہے اور قیامت کی نشانی دیکھیے اس ترقی کو حکومت معاشی بحالی سے تشبیہ دے رہی ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ عمران خان حکومت کے خاتمے کے وقت ملک میں صنعتی ترقی 12 فیصد کی رفتار سے چل رہی تھی اس وقت برآمدات دوڑ رہی تھی اور روزگار عروج پر تھا۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ اب ملک میں معیشت کا پہیہ بلکل جام اوربے روزگاری انتہا پر ہے لوگ ملک چھوڑنے پر مجبور ہیں اور موجودہ بجلی اور گیس کا کم استعمال اس چیز کی نشاندھی کر رہاہے۔

مزید پڑھیں