خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی کی زیرصدارت گھنٹہ گھر بازار سے مچھلی کی کاروبار کو

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی کی زیرصدارت گھنٹہ گھر بازار سے مچھلی کی کاروبار کو دوسری جگہ منتقل کرنے کے حوالے سے اجلاس منگل کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقدہ ہوا اجلاس میں کمشنر پشاور ڈویژن ریاض محسود، ڈپٹی کمشنر پشاور اور گھنٹہ گھرکے مچھلی فروشوں کے نمائندہ وفد نے شرکت کی کمشنر پشاور ڈویژن نے کہا کہ پشاور کی خوبصورتی،ورثہ کی حفاظت اور سیاحوں کو پشاور کے ورثہ اور تاریح کی طرف متوجہ کرنے کیلیے گھنٹہ گھر سے مچھلیوں کے کاروبار کو دوسری موزوں جگہ پر منتقل کررہے ہیں گھنٹہ گھر مچھلی کے کاروبار کے لیے موزوں جگہ نہیں ہے اور باہر سے سیاح بھی انہی جگہوں پر آتے ہیں انہوں نے کہا کہ لوگوں کا کاروبار اور معاش کو مضبوط اور مستحکم کرنا چاہتے ہے گورگھٹری، تحصیل اور پشاور کی دوسری ہیریٹیج کو محفوظ بنانے اور شہر کو صاف رکھنے کے لیے موجودہ صوبائی حکومت سنجیدہ ہے اور اس پر خصوصی توجہ دے رہی ہے ہم کسی کے کاروبار اور روزگار کو خراب نہیں کرنا چاہتے بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ لوگوں کا ذریعہ معاش مزید مستحکم ہو گھنٹہ گھر کے مچھلی فروشوں کے نمائندہ وفد نے ایس او پیز کے اندر گھنٹہ گھر میں مچھلی کا کاروبار جاری رکھنے کی تجویز پیش کی جس پر اتفاق نہ ہوسکااس موقع پر صوبائی وزیر نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت پشاور کی پرانی پہچان اور حیثیت کو بحال رکھنے کے لیے کوشاں ہے شہر کی خوبصورتی اور سیاحت کی فروغ اور سیاحوں کو پشاور کی خوبصورتی کی طرف مائل کرنے کے لیے شہر کی خوبصورتی پر خصوصی توجہ مرکوز کررکھی ہے مسئلے کے مستقل حل کے لیے اسسٹنٹ کمشنر سٹی کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دی جائیگی جس کا نوٹیفیکیشن کمشنر پشاور ڈویژن کرینگے جس میں مچھلی فروش کا نمائندہ بھی شامل ہوگا جو 2 دن میں مچھلی کے کاروبار کے لیے موزوں جگہ کا انتخاب کرینگے۔

مزید پڑھیں