صوبائی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط, طریقہ کار, استحقاقات اور سرکاری یقین دہانیوں پر عمل درآمد کا اجلاس آج صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا کے کانفرنس روم میں چئیرپرسن و ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی کی زیر صدارت منعقد ہوا. اجلاس میں ممبران صوبائی اسمبلی عبدالسلام آفریدی, تاج محمد ترند, ملک عدیل اقبال, شیر علی آفریدی, داود شاہ, انور خان جبکہ ایم پی اے سجاد اللہ اور منیر حسین لغمانی نے بزریعہ وڈیو کال اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں گزشتہ نشستوں میں زیر غور آنے والے نکات پر بحث کو جاری رکھتے ہوئے صوبائی اسمبلی کے قواعد و ضوابط میں ترامیم پر تفصیلی گفتگو کی گئی. ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی نے اجلاس کو بتایا کہ اس کمیٹی کو یہ تاریخی اعزاز حاصل ہوگا کہ صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا کے سنہ 1988 کے رولز کو منسوخ کرکے نئے قواعد و ضوابط رائج کریگی جو آنے والے وقتوں میں اس اسمبلی سیکریٹیریٹ کے لیے ایک مشعل راہ کا کام کرینگے. آج کے اجلاس میں جن چیدہ نکات پر بحث کے بعد ترامیم کو منظور کیا گیا ان میں ہاوس کے اندر ووٹنگ کے عمل, دوران اجلاس بحث کے قواعد, غیر معمولی حالات میں دوران اجلاس رکاوٹ بننے والے ممبر کو ایک خاص وقفے تک معطل کرنے یا اجلاس منسوخی, گیلریوں, لابیز سے غیر ضروری افراد یا اجلاس میں ہنگامہ آرائی و رکاوٹ ڈالنے والے افراد کو باہر کرنے, ممبران کی تقاریر میں الفاظ کو حذف کرنے, رولز کو معطل کرنے سمیت چند دیگر اہم نکات پر پیش کردہ ترامیم پر بحث مباحثے اور ممبران کی رضامندی کے بعد انکی منظوری دی گئی. اجلاس میں سابقہ سپیشل سیکرٹری اسمبلی و چئیرمین ٹیکنیکل کمیٹی امجد علی خان نے خصوصی طور پر شرکت کی. ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی نے اجلاس کی مزید کاروائی کل بروز بدھ 19 مارچ 2025 تک معطل کردی. انہوں نے اختتامی الفاظ میں تمام ممبران اسمبلی, قواعد و ضوابط کمیٹی کے افسران کا شکریہ ادا کیا جن کی شبانہ روز کاوشوں سے ان قوانین میں ترامیم ممکن ہوئے. انہوں نے سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا جنھوں نے اسمبلی کے سینتیس سالہ پرانے قوانین کو بدلنے میں خصوصی دلچسپی دکھائی۔