خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یار خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے صحافیوں کے انڈونمنٹ فنڈ میں تاریخی اضافہ کرکے ثابت کر دیا ہے کہ حکومت کو صحافیوں کی محرومیوں اور ضروریات کا دوسروں کی نسبت زیادہ احساس ہے اب اس انڈونمنٹ فنڈ سے صوبے کے زیادہ سے زیادہ صحافی فائدہ اٹھاسکیں گے اور ماضی کی محرومیوں کا کسی حد تک ازالہ ہوسکے گا اسی طرح ہم دوسرے محکموں کی محرومیوں کو بھی دور کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں اور ان کو فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ پسماندہ اضلاع کے صحافی ترقی یافتہ ضلعوں کی نسبت زیادہ محرومیوں اور مشکلات کا شکار ہیں جس کا حکومت کو احساس ہے یہ صوبے کی پہلی حکومت ہے جنہوں نے بلا امتیاز پورے صوبے کے پریس کلبوں کیلئے خطیر رقوم کی صورت میں خصوصی فنڈز کا اجراء کیا جن سے پریس کلبوں کی ضروریات کسی حد تک حل ہوئی ہیں انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ اگلے سال پریس کلبوں کے فنڈز میں صوبے کے وسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے مزید اضافہ کیا جائے انہوں نے کہا کہ ہمیں احساس ہے کہ جن محکموں کو مالی مشکلات کا سامنا ہے ان کی یہ مالی مشکلات دور کی جائیں اور اس کا ایک ثبوت حال ہی میں صوبائی حکومت کی جانب سے بنوں یونیورسٹی کو جاری کیا جانے والا 15کروڑ فنڈ بھی ہے اسی طرح ہم محکمہ صحت پر بھی خصوصی توجہ دے رہے ہیں اور ان کے مسائل کو حل کر رہے ہیں تاکہ وہ پسماندہ اور غریب عوام کو بہتر سے بہتر علاج اور سہولیات فراہم کر سکیں جو ہمارے قائد عمران خان کا منشور ہے انہوں نے کہا کہ صحافی معاشرے کا انتہائی ذمہ دار طبقہ ہے وہ حکومت انتظامیہ اور عوام کے درمیان پل کا کردار ادا کرتے ہیں اور عوام کے مسائل کی مثبت انداز میں نشاندہی کر کے ان کو موثر انداز میں حکومت تک پہنچاتے ہیں اور حکومت بھی صحافیوں کے نشاندہی کئے گئے مسائل کی طرف ترجیحی بنیادوں پر توجہ دیتی ہے۔