اصلاحاتی ایجنڈا سے متعلق عملی اقدامات یقینی بنائیں جائیں، وزیر آبپاشی عاقب اللہ خان

آبیانہ وصولی کے حوالے سے کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، عاقب اللہ خان

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے آبپاشی عاقب اللہ خان نے کہا ہے کہ سرکاری محکموں میں اصلاحات کا مقصد گورننس میں بہتری اور سزا و جزا کا عمل یقینی بنانے سمیت عوام کو بہترین سروسز کی فراہمی ہے،محکمہ آبپاشی کے حکام اصلاحاتی ایجنڈا پر عمل درآمد کرکے آبیانہ وصولی کو یقینی بنائیں.صوبائی وزیر عاقب اللہ خان نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز ان کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ پشاور میں اصلاحاتی ایجنڈا کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں کیا،سیکرٹری و ایڈیشنل سیکرٹری ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ، ڈی جی سمال ڈیمز، چیف انجینئرز اور دیگر متعلقہ افسران بھی اجلاس میں شریک تھے،اس موقع پر صوبائی وزیر کو تفصیلی بریفنگ دی گئی،اجلاس میں منظور شدہ و جاری ترقیاتی منصوبوں، درکار فنڈز کی فراہمی و درپیش مسائل، سمال ڈیمز کی اہمیت و ریونیو امور، آبیانہ وصولی جبکہ زرعی زمینوں پر غیر قانونی ہاوسنگ سکیمز و مسائل پر غور و خوض کیا گیا،صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں 34 فیصد اراضی قابل کاشت جبکہ 66 فیصد بنجر اور ایریگیشن سہولیات سے محروم ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں 30 فیصد پانی ضائع ہو رہا ہے، جس کے تحفظ کیلئے درکار و مؤثر اصلاحات کا نفاذ ناگزیر ہے۔ انہوں نے دریاؤں و کنالز میں ٹیلی میٹری سسٹم کی تنصیب جبکہ ایک خصوصی مانیٹرنگ کمیٹی کے قیام پر بھی زور دیا،صوبائی وزیر عاقب اللہ خان کا مزید کہنا تھا کہ اصل محکمانہ اصلاحات گڈ گورننس اور صوبے کے عوام کیلئے آسانیاں پیدا کرنا ہے جس کے لیے مثبت سوچ ا ور ٹیم ورک بہت ضروری ہے.

مزید پڑھیں