نگران صوبائی حکومت وکلاء کے تمام مسائل سے بخوبی آگاہ ہے اور ان کے حل کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھانے جارہی ہے، وکلاء کا فلاح و بہبواولین ترجیحات میں سے ایک ہے، ان خیالات کا اظہار نگران صوبائی وزیربرائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر فیروزجمال شاہ کاکاخیل نے گزشتہ روز خیبرپختونخوا بارکونسل کے زیراہتمام پشاور ہائی کورٹ میں آل پاکستان نمائندہ لائرز کنونشن کے اختتام پر وکلاء سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔ معزز ممبران خیبر پختونخوا بار کونسل اور ملک بھر سے آئے ہوئے ہائی کورٹ بارایسوسی ایشنز کے صدور، صوبہ خیبر پختونخوا کے تمام ہائی کورٹس اور ڈسٹرکٹ اینڈ تحصیل بار ایسوسی ایشنز کے صدور، جنرل سیکرٹریز اور ان کے ساتھ آئے ہوئے معزز وکلاء نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
نگران صوبائی وزیر اطلاعات بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے آل پاکستان لائرز کنونشن کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ وکلاء معاشرے کا اہم ستون ہیں بلاشبہ وکالت ایک مقدس پیشہ ہے اور یہی وکلاء معاشرے کے محروم طبقات کے لئے قانونی جنگ بھی لڑتے ہیں علاوہ ازیں وکلاء کنونشن کے اختتام پر صوبائی حکومت کی جانب سے نگران وزیراطلاعات فیروزجمال شاہ کاکاخیل نے کانفرنس کے شرکاء کے لئے ظہرانہ کا اہتمام کیا۔کنونشن میں سانحہ 9 مئی کی مذمت سمیت متعدد قرار دیں متفقہ طور پر منظور ہوئیں۔ درج ذیل چند متفقہ طور پر منظور شدہ قراردادیں
۔ آل پاکستان نمائند ہ لائرز کنونشن مطالبہ کرتا ہے کہ حکومت پاکستان فوری طور پر O.I.C کا اجلاس طلب کرے اور اس میں دنیا کے مختلف حصوں میں دین اسلام اور شعائر اسلام کی توہین کرنے کا مسئلہ اٹھائے۔ مزید براں او ائی سی کے سارے رکن ممالک سویڈن سے اپنے سفیر واپس بلائیں اور سویڈن کی مصنوعات کا بائیکاٹ کر یں جبکہ کا مسئلہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور یورپی یونین میں اٹھانے کیلئے فوری اقدامات کرے۔
۔ آل پاکستان نمائندہ لائرز کنونشن یہ مطالبہ کر تا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان 2023کے خلاف جاری شدہ سٹے آرڈر کو فوری طور پر ختم کرے کیونکہ یہ پاکستان کے وکلاء کا بہت دیرینہ مطالبہ تھا۔