مروت کینال میں پانی کے بہاؤ کو جلد از جلد ممکن بنایا جائے۔تاکہ لوگوں کو گندم کی فصل اگائے.کمشنر بنوں ڈویژن

کمشنر بنوں ڈویژن پرویز ثبت خیل کی زیر صدارت محکمہ آبپاشی کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطح اجلاس منعقد ہوا۔جس میں مروت کینال میں پانی چھوڑنے کے حوالے سے تمام امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر بنوں محمد نواز، ڈپٹی کمشنر لکی مروت رحمت علی، سیکرٹری ٹو کمشنر نور الامین محکمہ آبپاشی کے حکام پراجیکٹ ڈائریکٹر باران ڈیم رائزنگ، ایکسیئن ایریگیشن موجود تھے۔ پراجیکٹ ڈائریکٹر باران ڈیم رائزنگ اور ایکسیئن ایریگیشن نے اجلاس کو مروت کینال کے بارے میں اب تک کی مجموعی پیش رفت سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔ جس پر اجلاس کے شرکاء نے سیر حاصل گفتگو کی۔کمشنر بنوں ڈویژن نے زور دیتے ہوئے کہا کہ مروت کینال میں پانی کے بہاؤ کو جلد از جلد ممکن بنایا جائے۔تاکہ لوگوں کو گندم کی فصل اگانے کیلئے پانی کی بروقت دستیابی ممکن بنائی جاسکے۔اس موقع پر محکمہ آبپاشی کے حکام نے مروت کینال سے غیر قانونی کنکشن، گومے”خلے” کو بند کرنے کرنے پر زور دیا تاکہ زمینداروں کو پانی کی یکساں فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔اسی طرح کینال سے نکلنے والی ندیوں میں پانی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا نہایت ضروری ہے تاکہ پانی کے بہاؤ میں رکاوٹیں در پیش نہ ہو۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ چونکہ باران ڈیم رائزنگ کے بعد پہلی بار مروت کینال میں 850 کیوسک پانی کی بڑی مقدار چھوڑی جارہی ہے لہذا اس کے سپل ویز کو کھولنے اور بند کرنے کا تجرباتی مشاہدہ کیا جائے۔ جس کیلئے لاہور سے تجربہ کار ماہرین کو اسی ہفتے تک بلایا جائے۔تاکہ پانی کے بہاؤ میں مستقبل کی پیچیدگیوں سے بچا جا سکے۔کمشنر بنوں نے اس موقع پر کہا کہ وہ سپل وے کے کھولنے اور بند کرنے کا خود معائنہ کرینگے۔ اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ مذکورہ بالا لوازمات پورے کرنے کے بعد اکتوبر کے آخری ہفتے میں 850 کیوسک پانی چھوڑا جائے گا۔ جس سے ضلع بنوں اور لکی مروت کی ایک لاکھ ستر ہزار ایکڑ زمین سیراب ہوگی۔جس سے علاقے کی تقدیر بدل جائے گی۔

مزید پڑھیں