بار کونسل اور وکلاء برداری کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔نگرا ن صو بائی وزیر قانون

خیبرپختونخوا کے نگران وزیر برائے قانون و انسانی حقوق جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ نے کہا ہے کہ بار کونسل میرا گھر ہے۔یہیں سے ہم آگے گئے ہیں اس بات کی خوشی ہوئی کہ وکلاء برداری کی خدمت کا موقع ملا۔آپ کے جو بھی مسائل ہے وہ میرے مسائل ہیں۔بار کونسل ا ور وکلاء کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہونگے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار سی سی پی او پشاور اشفاق انور کے ہمراہ پختونخوا بارکونسل پشاور میں پولیس پوسٹ کے افتتاح کے موقع پر کیا۔اس موقع پر سی سی پی او اشفاق انور نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وکلاء کے ساتھ ہمیشہ سے دوستانہ تعلقات قائم کیے ہیں۔ پولیس اور وکلاء عوام کے مفاد کیلئے کام کرتے ہیں۔وکلاء سے مختلف امور پر رہنمائی لی گئی ہے۔انہوں نے بار کونسل میں پولیس پوسٹ کے قیام کو سراہا۔ نگران صوبائی وزیر جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے مزید کہا کہ بار کونسل کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔بیرونی قوتیں ملک میں انتشار پھیلانے کیلئے سازشوں میں مصروف عمل ہیں۔وکلاء ملکی حالات کی بہتر اور ان بیرونی سازشوں کی روک تھام میں اپنا کردار ادا کریں۔ وائس چیئرمین بار کونسل زربادشاہ اور ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبران نے صوبائی وزیر قانون کو بار کونسل کے تاریخی پس منظر اور وکلاء برداری کی بہبود کے لیے اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔ نیز انہوں نے نگران صوبائی وزیر کی جانب سے بارکونسل و وکلاء برداری کے مسائل میں دلچسپی لینے اور اُن کی بارکونسل آمد کو سراہتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا، اس موقع پر ملکی سلامتی کیلئے دعا کی گئی۔قبل ازیں نگران صوبائی وزیر برائے قانون و انسانی حقوق جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ کی بار کونسل آمد پر وائس چیئرمین بار کونسل زربادشاہ اور ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبران نے انکا استقبال کیا اور انھیں پھولوں کے گلدستے پیش کیے۔بعد ازیں صوبائی وزیر برائے قانون و انسانی حقوق جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ نے بار کونسل کے ریکارڈ روم، سی سی ٹی وی کنٹرول روم، کانفرنس روم، انرولمنٹ روم اور مختلف سیکشنز و دفاتر کا تفصیلی معائنہ کیا۔ وائس چیئرمین بار کونسل نے صوبائی وزیر قانون کو سیکشن کے امور کے بارے میں بریف کیا۔صوبائی وزیر جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ نے بار کونسل کی مجموعی کارکردگی اور وکلاء برداری کے لئے اقدامات کو سراہا۔

مزید پڑھیں