خیبر پختونخوا کینگران وزیر برائے اطلاعات،ثقافت و سیاحت بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا ہے کہ نگران حکومت خیبر پختونخوا، گڈ گورننس کے رہنما اصولوں پر عمل پیرا ہے جس کا مقصد عوام کی فلاح و بہبود ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے بعد اس کے ثمرات عوام تک پہنچانے کے لئے اقدامات کا آغاز کردیا ہے، اس سلسلے میں ٹرانسپورٹ کرایوں میں 12 سے 13 فیصد تک کمی لائی جائے گی، پشاور سے آغاز ہوگیا ہے، دیگر اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو بھی ہدایات جاری کردی گئی ہیں، انسپکشن کمیٹیاں بنائی گئی ہیں، چند دنوں میں ٹرانسپورٹ و دیگر اشیاء کی قیمتوں میں واضح کمی نظر آئے گی، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا صورتحال کا خود جائزہ لے رہے ہیں، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے انتظامی آفیسرز کو ہدایات جاری کی ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اطلاع سیل سول سیکرٹریٹ پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر کمشنر پشاور ڈویژن محمد زبیر و دیگر آفیسرز موجود تھے. نگران وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا کہ قیادت ٹھیک ہو، معاملات شفاف انداز میں چلائے جائیں تو ثمرات عوام تک ضرور پہنچتے ہیں، بہتر اقدامات کی وجہ سے ملک میں ڈالر، سونے اور تیل کی قیمتیں بڑی حد تک کم ہوئی ہیں جبکہ روپے کی قدر میں اضافہ ہوا ہے، ڈالر کی قدر میں کمی اور روپے کی قدر میں اضافے سے قرضوں کی ادائیگی میں بھی معاونت ہوگی، انہوں نے کہا کہ صوبے میں سمگلنگ و دیگر جرائم کے خلاف زیرو ٹالیرنس کی پالیسی ہے جس کی وجہ سے صورتحال میں بہتری آئی ہے اور اس مد میں صورتحال کو مانیٹر کیا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات تسلسل کے ساتھ جاری رہیں گے. پریس کانفرنس میں پوچھے گئے ایک سوال پر نگران صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملک میں مقیم غیر قانونی افراد کو سہولت کے ساتھ باوقار طریقے سے اپنے ممالک جانے کے لئے حکومت پاکستان نے ایک موقع فراہم کیا ہے. انہوں نے کہا کہ ایسا دنیا میں کہیں نہیں ہوتا کہ ایک ملک میں افراد سکونت اختیار کریں اور ان کے پاس کوئی قانونی دستاویز ہی نہ ہو۔ایسے افراد کے خلاف 31 اکتوبر کے بعد قانون کے مطابق کارروائی ہوگی. انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کو کسی ایک ملک کے ساتھ جوڑنا نہیں چاہئیے یہ ان تمام افراد کے لئے ہے جو ایلین ہیں، پاکستان میں رہنے کے لئے ان کے پاس کوئی قانونی دستاویز نہیں. انہوں نے کہا کہ یہ غیر قانونی افراد اپنے ممالک واپس جا کر اور قانونی طریقہ کار سے آئیں تو خوش آمدید کہا جائے گا۔