خیبر پختونخوا کے نگران وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے توانائی، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈاکٹر سرفراز علی شاہ نے کہا ہے کہ ملاکنڈ تھری پن بجلی گھر کا منصوبہ صوبائی حکومت کا ایک مثالی اور منافع بخش آمدن کا ذریعہ ہے جو سستی بجلی پیدا کرنے والی توانائی کے ساتھ ساتھ تقریبا25000ایکڑ ز اراضی سیراب کر رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملاکنڈ IIIتوانائی منصوبے کے دورے کے پر منعقدہ بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کے اپنے وسائل سے قلیل عرصے میں انتہائی کم لاگت سے تعمیر ہونے والی سستی بجلی پیدا کرنے والی ایک بہترین اور مثالی منصوبہ ہے جس سے صوبائی حکومت کو سالانہ اربوں روپے کا فائدہ پہنچ رہا ہے۔ یہ منصوبہ سال 2002ء میں تقریبا چار ارب روپے کی لاگت سے شروع کیا گیا اور 2008تک چھ سال کے قلیل عرصہ میں پایہ تکمیل تک پہنچایا گیا اور اب تک اس منصوبے سے صوبائی حکومت کو 32ارب روپے آمدن حاصل ہو چکی ہے اور اسطرح یہ منصوبہ نیشنل گرڈ میں شامل کیا گیا۔ اس کے علاوہ مقامی لوگوں روزگار کے مواقع بھی فراہم ہو گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ قابل تجدید توانائی کا ایک اہم ذریعہ کے طور پر کھڑا ہے یہ بجلی کی پیداوار اور زرعی ترقی دونوں کے لئے آبی وسائل کے کامیاب استعمال کی مثال دیتا ہے جو خطے کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے ایک اہم بنیادی ڈھانچے کا منصوبہ بناتا ہے۔ ہائیڈرو پاور کمپلیکس میں اختراعی اقدامات اور کامیابیاں پلانڈ کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور مجموعی طور پر ملاکنڈ آپریشنز کو بہتر بنانے او رپیداواری صلاحیت کو حاصل کرنے کے عزم کی نشاندہی کرتی ہے۔