عالمی سطح پر ہر سال 14 نومبر کو عالمی یوم ذیابیطس منایا جاتا ہے جس کا مقصد عوام میں ذیا بیطس مرض سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر کے بارے میں آگاہی پھیلانا ہے اس سلسلے میں خیبر ٹیچنگ ہسپتال کے پیڈز اور اینڈوکرینالوجی شعبہ جات کی جانب سے او پی ڈی میں مفت کیمپ لگائے گئے تھے. کیمپ کی سربراہی چیئر پرسن پیڈز وارڈ ڈاکٹر صباحت امیر، ڈاکٹر شازیہ بہار اور ڈاکٹر سلیمان الہی ملک نے کی، فری شوگر کیمپ میں نہ مصرف مریضوں کے معائنے کئے گئے بلکہ انکو ادویات بھی دی گئیں اس موقع پر لوگوں میں شوگر کے مرض سے بچاؤ کے حوالے سے آگاہی بھی فراہم کی گئی جس میں احتیاطی تدابیر کے حوالے سے معلوماتی پمفلٹس اور کتابچے بھی تقسیم کیے گئے.اس موقع پر ڈاکٹرصباحت امیر کا کہنا تھا کہ پورے صوبے میں سال 2009 سے خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں بچوں میں ذیابطیس کے حوالے سے مفت علاج فراہم کرنے کی سہولت موجود ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام والدین کو کم از کم ان پانچ باتوں کی معلومات ضرور ہونی چاہیے تاکہ ان کو وقت پر پتہ چل سکے کہ ان کے بچے کو ذیابیطس کا مرض لاحق ہے جس میں بچے کو بار بار پیاس کا لگنا، بار بار چھوٹے پیشاب کا آنا یا خواب کے دوران پیشاب کا شروع ہو جانا، وزن میں کمی آنا، اور تھکاوٹ محسوس کرنا، ان علامات کی صورت میں بچے کو جلد از جلد ڈاکٹر کے پاس لے جائیں تاکہ اس کی بروقت تشخیص و علاج ممکن ہوسکے.خیبر ٹیچنگ ہسپتال کے ذیابطیس کے ڈاکٹر سلیمان الہی ملک نے اس دن کے حوالے سے کہا کہ عالمی ادارہ برائے ذیابیطس (ائی ڈی ایف) کے 2021 کے سرویکے مطابق پاکستان میں تقریبا 33 ملین افراد کو ذیابطیس کا مرض لاحق ہے مطلب آبادی کے لحاظ سے 26 فیصد آبادی کو ذیابیطس ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اپنی خوراک کو متوازن کرنے کی ضرورت ہے انھوں نے لوگوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سبزیوں اور پھلوں کا استعمال زیادہ اور میٹھی چیزوں کا استعمال کم کریں اور روزانہ کی بنیاد پر کم از کم 20 سے 30 منٹ تک ورزش کریں اور اگر کسی کو شوگر ہو تو وہ ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق دوائیاں استعمال کرے اور پرہیز لازمی کرے۔