نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ نے ترقیاتی منصوبوں میں کام کرنے والے افسران کو پر اعتماد بنانے، ترقیاتی منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے اور شفافیت یقینی بنانے کے سلسلے میں ایک اہم اقدام کے طور پر نیب کو پراجیکٹس سائیکل میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس مقصد کے لئے نیب کے اعلیٰ حکام کو باضابطہ مراسلہ ارسال کرنے کی ہدایت کی ہے۔ یہ فیصلہ انہوں نے منگل کے روز وزیراعلیٰ ہاو¿س پشاور میں خیبر پختونخوا اربن موبیلیٹی اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے 15ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ نگران صوبائی وزیر برائے سائنس ٹیکنالوجی اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر نجیب اللہ کے علاوہ متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز، ڈی آئی جی ٹریفک پولیس، ایم ڈی اربن موبیلیٹی اتھارٹی، چیف ایگزیکٹو آفیسر ٹرانس پشاور اور دیگر بورڈ اراکین نے اجلاس میں شرکت کی۔وزیراعلیٰ نے پراجیکٹس سائیکل میں نیب کو نمائندگی دینے کے فیصلے کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اس عمل سے ترقیاتی کاموں میں شفافیت یقینی ہوگی اور کام کرنے والے افسران کو اعتماد بھی ملے گا۔وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ کام کرنے والے افسران کو پورا اعتماد دیا جائے گا تاکہ وہ عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر عملدرآمد میں ہچکچاہٹ یا ڈر محسوس نہ کریں۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ ترقیاتی منصوبوں سے متعلق تمام امور کو ابتدا ہی سے صاف اور شفاف رکھا جائے تاکہ مستقبل میں احتساب کے ڈر سے ترقیاتی کاموں پر عملدرآمد تاخیر کا شکار نہ ہو،اس سارے عمل سے ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل یقینی ہوگی اور ان کے ثمرات بلاتاخیر عوام تک پہنچانے میں مدد ملے گی۔اجلاس میں رواں مالی سال کے لیے اتھارٹی کے بجٹ تخمینہ جات، بی آر ٹی کے کمرشل پلازوں کی تعمیر پر پیش رفت اور دیگر اہم امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور اہم فیصلے کیے گئے۔اجلاس میں بورڈ کے غیر سرکاری ممبران کے نام تجویز کرنے کے لئے مجوزہ نامینیشن کمیٹی کی منظوری دی گئی۔ مذکورہ کمیٹی بورڈز ممبرشپ میں ضروری تبدیلیاں لانے کیلئے سفارشات پیش کرے گی اور اس مقصد کے لئے متعلقہ قانون میں ترامیم بھی تجویز کرے گی۔ اجلاس میں رواں مالی سال کے لئے خیبر پختونخوا اربن موبیلیٹی اتھارٹی کے بجٹ کی مشروط منظوری دی گئی۔