نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی زیر صدارت امن و امان کے اجلاس میں اقدامات پر غور

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ کی زیر صدارت منگل کے روز امن و امان سے متعلق ایک اہم اجلاس وزیر اعلیٰ ہاو¿س پشاور میں منعقد ہوا جس میں صوبہ بھر میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور ضم اضلاع میں پولیس کو مستحکم کرنے سے متعلق امور پر غور و خوص کیا گیا۔ نگران صوبائی وزراءڈاکٹر عامر عبداللہ، بیرسٹر فیروز جمال شاہ کا کاخیل کے علاو¿ہ چیف سیکرٹری ندیم اسلم چودھری، انسپکٹر جنرل آف پولیس اختر حیات خان گنڈاپور، ایڈیشنل چیف سیکرٹری محمد عابد مجید اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ تمام ڈویژنل کمشنرز اور ریجنل پولیس آفیسرز بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شریک ہوئے۔ متعلقہ حکام کی جانب سے وزیر اعلی کو صوبہ بھر میں امن وامان کی مجموعی صورتحال، درپیش مسائل، پولیس کے اقدامات اور آئندہ کے لائحہ عمل پر بریفنگ دی گئی۔ نگران وزیر اعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امن و امان کو برقرار رکھنا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے اور  اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گااوراس مقصد کے لئے پولیس کو تمام تر درکار وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کئے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبے میں امن و امان کے قیام کے لئے پولیس فورس کی کوششیں قابل تحسین ہیں تاہم موجودہ حالات کے تناظر میں پولیس فورس کو مزید بہتر اور مربوط انداز میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ صوبے میں امن و امان کو بحال رکھنے کے لئے پولیس کی تمام درکار ضروریات پوری کی جائیں گی اور پولیس جوانوں کے مورال کو ہر قیمت پر بلند رکھا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ ضم اضلاع میں پولیس کی استعداد کو بڑھانے کے لئے فوری طور پر قابل عمل پلان ترتیب دیا جائے جبکہ صوبائی حکومت اس پلان پر عملدرآمد کے لئے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ وزیر اعلیٰ نے یہ بھی ہدایت کی کہ اچھی کارکردگی کے حامل پولیس جوانوں کی حوصلہ افزائی کے لئے میکنزم تیار کیا جائے جبکہ سنگین جرائم اور دہشتگردی کے واقعات میں ملوث عناصر کو سزائیں دلانے کے لئے استغاثہ کے موجودہ نظام کو بہتر بنانے پر کام کیا جائے۔

مزید پڑھیں