خیبر پختونخوا حکومت اور نگران صوبائی وزیر زراعت،لائیو سٹاک،فشریز،خوراک اورجنگلات آصف رفیق اور چیف سیکرٹری خیبر پختونخواکی ہدایت پر محکمہ لائیو سٹاک کے حوالے سے عوام کو درپیش مسائل اور ان کے فوری حل کے لیے محکمہ لائیو سٹاک کے زیراہتمام آن لائن کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا جس میں سیکرٹری لائیو سٹاک،ماہی پروری اور کوآپریٹو ڈاکٹر محمد اسرار اور دیگر متعلقہ حکام نے کسانوں سے مسائل سنے اور ان کے فوری حل کے لئے احکامات جاری کیئے۔آن لائن کھلی کچہری میں ڈائریکٹر جنرل لائیو سٹاک توسیع ڈاکٹر عالمزیب مہمند، ڈائریکٹر جنرل لائیو سٹاک ریسرچ ڈاکٹر اعجاز علی، ڈائریکٹر جنرل فشریز ڈاکٹر حسرو کلیم، کوآپریٹیو رجسٹرار فرحان خان اور دیگر افسران و عملے نے شرکت کی۔آن لائن کھلی کچہری میں صوبہ بھر کے مختلف اضلاع سے زمینداروں نے درپیش مسائل اور شکایات کے بارے میں حکام کو تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔آن لائن اور ویڈیو کالز کے ذریعے 50 سے زائد سائلین نے اپنے مسائل اور مشکلات کو ریکارڈ کروایا۔ مویشی پال زمینداروں نے مویشیوں کی ادویات کی کمی،ان کے معیار، لیباٹریوں کے قیام، ویکسین کی بروقت فراہمی کوآپریٹوبینک کے لیے فنڈز کی دستیابی، مچھلیوں کے لئے ہچری فارمز کے قیام،بعض علاقوں میں موبائل وٹرنری کلینکس کی عدم موجودگی،ماڈل ڈیری فارمز کا قیام، ہسپتالوں میں جانوروں کے علاج معالجے کے امور اور درپیش مشکلات سے آگاہ کیا۔ آن لائن کھلی کچہری میں زیادہ تر مویشی پال زمینداروں نے حکومت اورمحکمہ لائیو سٹاک کی جانب سے زمینداروں کی ترقی اور خوشحالی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا۔ اس موقع پر شکایات اور تجاویز سننے کے بعد سیکرٹری لائیو سٹاک ڈاکٹر محمد اسرار نے آن لائن کھلی کچہری کے دوران بڑی تعداد میں زمینداروں کی شرکت کو خوش آئند قرار دیااور کہا کہ زمینداروں کی جانب سے آن لائن فراہم کی جانے والی تجاویز انتہائی مفید ہیں اوران پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیئے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آ ن لائن کھلی کچہری کا بنیادی مقصد لوگوں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے بروقت اور بھر پور اقدامات اٹھانا ہے اور اور ترقی میں جہاں پر کوئی کمی یا حکومتی منصوبے کسی تاخیر کا شکار ہوں ان کی نشاندہی کرنا ہے کھلی کچہری کے موقع پر سیکرٹری لائیو سٹاک نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ مویشی پال زمینداروں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے کیونکہ دیہی علاقوں کے عوام کے روزگارکا زیادہ تر انحصار مال مویشی پر منحصرہے۔