خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے فنی تعلیم،صنعت وحرفت اور امور ضم اضلاع ڈاکٹر عامر عبداللہ نے عصری علوم کے طلبا کو دوران تعلیم مختلف تیکنیکی ہنر اور کورسز سے آراستہ کرنے کی تجویز کو قابل عمل قرار دیتے ہوئے ہیدایت کی ہے کہ اس سلسلے میں ایک تجرباتی منصوبے کاپروپوزل پیش کیا جائے جس میں اس منصوبے کے حوالے سے اعلی تعلیم اور فنی تعلیم کے شعبوں کی شراکت داری کے امکانات،اس منصوبے کی کامیابی اور افادیت واضح ہوں۔اس حوالے سے سول سیکریٹیریٹ پشاور میں نگران وزیر فنی تعلیم،صنعت وحرفت اور امور ضم اضلاع ڈاکٹر عامر عبداللہ کی زیر صدارت ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکرٹری اعلی تعلیم ارشد خان اور سیکریٹری صنعت وحرفت سید ذوالفقار علی شاہ کے علاؤہ ڈائریکٹر فنانس ٹیوٹا منیر گل اور چیف اکانومسٹ محکمہ صنعت باسط خلیل نے شرکت کی ۔اجلاس میں جدید دور میں فنی مہارت اور ہنرمندانہ تعلیم وتربیت کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے جنرل ایجوکیشن کے اداروں میں طلبہ کیلئے عصری علوم کیساتھ فنی تربیتی کورسز کو نصاب کا حصہ بنانے اور اس سلسلے میں محکمہ فنی تعلیم اور اعلی تعلیم کے شعبوں کے مابین امکانی شراکت داری کے امور پر تبادلہ خیال ہوا اور اس سلسلے میں اس تجویز کو اہم قرار دیتے ہوئے شرکاہ نے مفید آرا دیں۔اجلاس میں سیکریٹری اعلی تعلیم ارشد خان نے بتایا کہ اس مجوزہ پلان کی کامیابی سے عصری علوم کے گریجویٹس اور ثانوی و اعلی ثانوی سرٹیفیکیٹس کے حصول کے ساتھ ساتھ ہنر حاصل کرنے والے طلبہ بے روزگار نہیں رہ سکیں گے جبکہ ایسے تعلیم یافتہ افراد مارکیٹ میں اپنے لئیے باعزت روزگار بھی حاصل کرسکیں گے۔اس موقع پر نگران وزیر نے مزکورہ تجویز کو مفید قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس حوالے محکمہ اعلی تعلیم اور صنعت وحرفت باہمی طور پر ایک معقول اور بہتر پلان پیش کرے جس میں اس مشترکہ کوشش کے ہر پہلو سے فائدے،اس کی کامیابی اور دونوں محکموں کی زمہ دار یوں کا احاطہ واضح کیا گیا ہو۔انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں پائلٹ پراجیکٹ کیلئے مختص کردہ کالجز کا ایک کلسٹر بھی بنا دیا جائے۔