خیبر پختونخوا میں سرکاری انتظامی ڈھانچے میں شفافیت کے اندر اور جوابدہی کو فروغ دینے پر اعلیٰ سطحی اجلاس۔

خیبر پختونخوا میں سرکاری انتظامی ڈھانچے کے اندر شفافیت اور جوابدہی کے عمل کو مزید فروغ دینے کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا جس میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نظیر احمد بٹ،چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری، آئی جی پولیس اختر حیات خان، ڈی جی نیب خیبرپختونخوا وقار احمد چوہان، انتظامی سیکرٹریز اور دیگر متعلقہ حکام شریک ہوئے۔اجلاس میں سرکاری انتظامی ڈھانچے کے اندر شفافیت اور جوابدہی کے عمل کو مزید فروغ دینے اور احتساب کے عمل کو تقویت دینے اور کرپشن کے خاتمے کیلئے نیب اور خیبر پختونخوا کے محکموں کے درمیان باہمی تعاون کی مربوط کوششوں کو مزید مضبوط کر نے پر زور دیا گیا۔قومی احتساب بیورو (نیب)کے چیئرمین نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیوروکریسی ملک کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، بیوروکریسی کا ملکی ترقی اور خوشحالی میں اہم کردار ہے،انہوں نے کہا ہمیں وطن عزیزپاکستان کی خدمات میں نمایاں فرائض ادا کرنے کا موقع ملا ہے اس لیئے یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی یہ خدمات پوری دیانت داری سے سر انجام دیتے ہوئے عوام کو ان کی امنگوں کے مطابق بہتر انداز میں شفاف طریقے سے سہولیات فراہم کریں۔ انہوں نے کہا کہ ملک نے جو کچھ ہمیں دیا ہے وہ ہم پر ایک قرض ہے اور ہمیں یہ قرض اپنی خدمات پیش کرتے ہوئے اتارنا ہے۔ ہمیں ملک کی ترقی اور بدعنوانی کے خاتمے کیلئے مل کر کام کرنا ہے۔ پاکستان کو کرپشن سے پاک بنانے کیلئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ بیوروکریسی حکومت کی مشینری ہے نیب کا کردار اس مشینری کو بہترین اور شفاف انداز سے چلانے میں مدد کرنا ہے۔ چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ بدنیتی اور بے نامی شکایات کا ازالہ کرنے کیلئے کام کررہے ہیں اور کسی کا بھی میڈیا ٹرائل نہیں ہونا چاہیے۔ افسران عوامی مسائل کیلئے کھلی کچہریوں کا انعقاد کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے کی خاطرکاروباری طبقے کیلئے سازگار ماحول فراہم کرنا ہوگا تاکہ وہ ملکی معیشت کو مضبوط بنانے میں اپنا مثبت کردار ادا کرسکیں۔ نیب بطور ادارہ خود احتسابی کے اصول پر کاربند ہے اور ضرورت کے مطابق اصلاحات لائی جا رہی ہیں۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ اجلاس صوبے میں گڈ گورننس کو فروغ دینے، جوابدہی اور شفاف انتظامی ڈھانچہ بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی آئین وقانون اور قواعد و ضوابط پر عمل کرتے ہوئے اپنے فرائض سر انجام دے رہی ہے اور اس طرح کے اجلاسوں کے انعقادکے بدولت افسران کو اپنی ذمہ داریاں خوش اسلوبی اور شفافیت سے انجام دینے میں مدد ملے گی اور انکا حوصلہ مزید بڑھے گا۔شرکاء اجلاس نے چیئرمین نیب سے مختلف امور کے بارے میں آگہی بھی حاصل کی اور اوربدعنوانی کے خاتمے اور شفاف نظام کے قیام کے لئے اپنی آرا ء و تجاویز بھی پیش کیں اور شرکاء نے دیانتداری کے اعلیٰ ترین معیار کو برقرار رکھنے کے اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے بدعنوانی کے خاتمے کے لیے اجتماعی کوششوں کو مزید تیز تر کرنے پر اتفاق کیا۔چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نظیر احمد بٹ نے بعد ازاں چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو 904.34 ملین ریکوری کاچیک بھی پیش کیا

مزید پڑھیں