نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس(ر) سید ارشد حسین شاہ نے کہا ہے کہ خیبر میڈیکل کالج اور ایوب میڈیکل کالج کو یونیورسٹیوں میں اپ گریڈ کرنے پر عملی کام شروع کر دیا گیا ہے، بہت جلد صوبائی کابینہ کا اجلاس بلا کر باقاعدہ منظوری لی جائے گی۔ صوبے میں طلبہ کو طبی تعلیم کی سہولیات مقامی سطح پر فراہم کرنے کے لیے میڈیکل کالجوں کی تعداد بڑھانے کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں گے۔ اس سلسلے میں وزیر اعظم پاکستان سے بات ہوگئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبے کے نرسنگ کالجوں میں نشستوں کی تعداد بڑھانے پر بھی کام جاری ہے۔سالانہ50 ہزار نرسنگ گریجویٹس کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز خیبر میڈیکل کالج پشاور میں منعقدہ کانونشن کی افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نگران وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں نوجوانوں کو عصر جدید کی ضروریات سے ہم آہنگ تربیت فراہم کرنے کے لیے خوشحال پختونخوا پروگرام ترتیب دیا ہے جس کے تحت سالانہ پانچ لاکھ نوجوانوں کو مختلف سکلز سکھائے جائیں گے۔ اُنہوںنے خیبر میڈیکل کالج کی خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ یہ کالج نامور اور معتبر تعلیمی ادارہ ہے جس نے میڈیکل اور ہیلتھ کیئر کے شعبے میں گراں قدر خدمات سرانجام دی ہیں، ہم کالج کی شاندار تاریخ پر بجا طور فخر محسوس کرتے ہیں اور اس کی شبانہ روز کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ سید ارشد حسین شاہ نے اس موقع پر کنونشن کا انعقاد یقینی بنانے کیلئے تعاون فراہم کرنے پر ایسوسی ایشن آف فزیشنز آف پاکستان ڈیسنٹ آف نارتھ امریکہ کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا اور کہاکہ بلا شبہ شمالی امریکہ میں اپنی نوعیت کی اہم ترین میڈیکل سوسائیٹز میں سے ایک ہے جو پاکستانی نژاد ڈاکٹرز کی کثیر تعداد کی نمائندگی کر رہی ہے ۔ یہ تمام لوگ پاکستان کا قیمتی اثاثہ ہیں جو قومی ترقی میں بہترین کردار ادا کر رہے ہیں۔ اُمید ہے کہ یہ لوگ زرمبادلہ، سرمایہ کاری اور انسان دوست اقدامات کے ذریعے پاکستان کی سماجی و معاشی ترقی کیلئے اپنی خدمات جاری رکھیں گے۔ نگران وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہم نے خوشحال خیبر پختونخوا پروگرام کا آغاز کر دیا ہے،ہم چاہتے ہیں کہAPPNAاس میں ہماری رہنمائی کریں اور ہمارا پارٹنر بنیں۔ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر ریاض انور بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ ڈین خیبر میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر محمد اورنگزیب، کے صدر ڈاکٹر ارشد ریحان اور دیگر نے بھی کنونشن سے خطاب کیا۔