نگران کابینہ نے خیبر پختونخوا میڈیکل ٹرانسپلانٹیشن ریگولیٹری اتھارٹی کے لیے 60 ملین روپے کی فراہمی کی منظوری دی۔

خیبرپختونخوا کی نگران کابینہ کا اجلاس جمعرات کے روز نگران وزیراعلیٰ جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں کابینہ کے اراکین اور انتظامی سیکرٹریز نے شرکت کی اور صوبے میں صحت، توانائی، کمیونیکیشن، سیاحت، مالیات، ہنگامی حالات، گڈ گورننس اور ترقیاتی معاملات سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے. صحت عامہ سے متعلق اہم امور پر فیصلہ کرتے ہوئے نگران کابینہ نے خیبرپختونخوا میڈیکل ٹرانسپلانٹیشن ریگولیٹری اتھارٹی کے لیے 60 ملین روپے کی فراہمی کی منظوری دی۔ اتھارٹی کا مقصد تمام انسانی اعضاء کی پیوندکاری اور میڈیکل ٹرانسپلانٹیشن ریگولیٹری اتھارٹی ایکٹ 2014 کے تحت تشکیل دی گئی مختلف کمیٹیوں کو ریگولیٹ کرنا، کنٹرول کرنا اور نگرانی کرنا ہے۔ کابینہ کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ اتھارٹی طبی اداروں، ہسپتالوں اور ٹرانسپلانٹ سرجنز/ فزیشنز کا تعین کرتا ہے۔ ٹرانسپلانٹیشن میں آپریٹو سرجری کی مشق، انسانی اعضاء، بافتوں اور خلیات کی پیوند کاری کے لیے، پیوند کاری کے معیار کی جانچ کے لیے تسلیم شدہ طبی اداروں اور ہسپتالوں کا معائنہ، عطیہ دہندگان اور وصول کنندگان کی طبی دیکھ بھال کے ساتھ ساتھ قانون کی خلاف ورزی کے الزامات کی تحقیقات اور انکوائری بھی کرتا ہے۔ اتھارٹی کا مقصدٹرانسپلانٹیشن سے متعلق مذہبی، ثقافتی اور اخلاقی مسائل کو بھی پرکھنا اور حل نکالنا ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اتھارٹی کے تحت گردے کی پیوند کاری کے لیے پانچ، قرنیہ کی پیوند کاری کے لیے چھ اور بون بینک کے لئے ایک ادارہ تسلیم شدہ ہے جبکہ تین طبی اداروں کی رجسٹریشن کا عمل جاری ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے کے تسلیم شدہ طبی اداروں میں 421 سے زائد کڈنی ٹرانسپلانٹس، 450 کارنیل ٹرانسپلانٹس، 41 ہڈیوں کی پیوند کاری ریگولیٹڈ طریقہ کار کے ذریعے کی گئی ہے۔سیاحت کے شعبے سے متعلق امور کا جائزہ لیتے ہوئے نگران کابینہ نے خیبرپختونخوا گورنمنٹ ریسٹ ہاؤسز اینڈ ٹورازم پراپرٹیز (ڈویلپمنٹ، مینجمنٹ اینڈ ریگولیشن) ایکٹ 2020 کے تحت تکنیکی کمیٹی کی تشکیل نو کی منظوری دی۔ تکنیکی طور پر، صوبائی کابینہ میں ردوبدل اور سیکٹر میں دئگر بحالی اقدامات کی وجہ سے اس کی تشکیل نو کی ضرورت تھی۔کابینہ اجلاس میں یہ بھی ہدایت کی گئی کہ ملاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن کے کمشنرز کو ان کے اپنے دائرہ اختیار میں موجود جائیدادوں کے بارے میں کوآپٹ ممبر کے طور پر شامل کیا جائے. اسی طرح کابینہ نے خصوصی مقصد کمراٹ اینڈ کالاش ڈویلپمنٹ اتھارٹی رولز 2020 میں ترمیم کی منظوری دی۔ خیبر پختونخوا ٹورازم ایکٹ 2019 کے سیکشن 19 (2) کے تحت خصوصی مقصد کمراٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا جس کے بعد خصوصی مقصد کمراٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔

مزید پڑھیں