نگران وزیر اعلی خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ کی زیر صدارت پیر کے روز وزیر اعلی ہائوس پشاور میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبے کے نوجوانوں کو مختلف شعبہ جات میں جدید تربیت دینے اور انہیں روزگار کے لیے بیرون ممالک بھیجنے کے منصوبے پر اب تک کی پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ نگران صوبائی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر نجیب اللہ کے علاہ منیجنگ ڈائریکٹر اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن نصیر خان کاشانی، منیجنگ ڈائریکٹر خیبر پختونخوا ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی عامر آفاق، ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز ڈاکٹر عثمان غنی اور دیگر نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو مختلف شعبہ جات میں نوجوانوں کو جدید تربیت دینے، بیرون ممالک درکار افرادی قوت، اور صوبے کے نوجوانوں کو بیرون ممالک بھیجنے سے متعلق حکمت عملی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعلی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت صوبے کے بیروزگار نوجوانوں کو باروزگار بنانے کے لیے نا صرف پر عزم ہے بلکہ ہنگامی بنیادوں پر اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں۔ صوبے میں نرسز کی تعداد کو کئی گنا بڑھانے پر بھی کام جاری ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو روزگار کے لیے بیرون ممالک بھیجا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ملک ہمارا ہے ہم نے اسے پائیدار بنیادوں پر ترقی دینے کے لیے اپنا انفرادی و اجتماعی کرادار ادا کرنا ہوگا۔ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کا بہترین ذریعہ یہی ہے کہ اپنے نوجوانوں پر سرمایہ کاری کر کے اسے اثاثہ بنایا جائے۔میری کوشش ہے کہ ایک ایسی بنیاد رکھوں جس کو آئندہ حکومت مزید آگے بڑھا سکے اور عوام کی بھلائی ہو۔ اس وقت صوبے کے بڑے مسائل میں سے ایک بیروزگاری بھی ہے جس پر قابو پانے کے لیے روایتی طریقہ کار سے ہٹ کر کام کرنا ضروری ہے ۔