نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ نے خوشحال خیبر پختونخوا پروگرام کے تحت ہیومین کیپیٹل ایکسپورٹ اسٹریٹجی پر موثر انداز میں عمل درآمد یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے تمام متعلقہ اداروں اور محکموں کو اپنے اہداف کا واضح تعین کر کے تیز رفتاری سے آگے بڑھنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکمت عملی کے تحت مجوزہ اقدامات کے سلسلے میں تمام متعلقہ حکام اپنے اہداف سے سے آگاہ کریں، حکومت اس کے مطابق معاونت فراہم کرے گی۔ یہ ایک عوامی فلاح کا منصوبہ ہے جس کو حقیقی معنوں میں نتیجہ خیز بنانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اپنا کردار موثر انداز میں ادا کرنا ہو گا۔ وہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ ہاوس پشاور میں ہیومین کیپیٹل ایکسپورٹ اسٹریٹجی کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ نگران صوبائی کابینہ کے متعلقہ اراکین کے علاوہ چیف سیکریٹری، ایڈیشنل چیف سیکریٹری ، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکریٹریز، ٹیوٹا، ایٹا، پی ایم آر یو، فارن ایڈ، سمال انڈسٹریز ڈویلپمنٹ بورڈ، آئی ٹی بورڈ اور دیگر متعلقہ اداروں کے اعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ چیرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن، ڈویڑنل کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز، تعلیمی بورڈز کے چیئرمین اور دیگر شراکت دار اداروں کے نمائندے بھی بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شریک تھے۔ اجلاس میں جامعات اور فنی و پیشہ ورانہ تعلیمی و تربیتی مراکز اور صوبائی محکموں کے مابین خلا کا جائزہ لیا گیا اور اس خلا کو پر کرنے کے لیے مجوزہ حکمت عملی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ حکمت عملی کے تحت اس مقصد کے لیے متعدد تجاویز پیش کی گئیں جن میں سپیشلائزڈ پوسٹ گریجویٹ ہیلتھ کیئر پروگرام کی تخلیق، ہینڈ آن ٹریننگ اینڈ انٹرنشپ کورسز، اپ ڈیٹ ووکیشنل ٹریننگ پروگرام، ڈیجیٹل سکلز ٹریننگ، سافٹ سکلز ڈویلپمنٹ اور دیگر اقدامات شامل ہیں۔ مذکورہ اقدامات کو عملی جامہ پہنانے کے لیے سرکاری و نجی سطح پر متعلقہ محکموں، اداروں اور مراکز کا تعاون بھی حاصل کرنے کی تجویز پیش کی گئی۔ اسی طرح حکمت عملی پر عمل درآمد کے سلسلے میں ہر مجوزہ اقدام کے لیے باضابطہ ایکشن پلان، مطلوبہ اہداف، ادارہ جاتی فریم ورک، ٹائم لائن اور متوقع نتائج پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ نگران وزیر اعلیٰ سید ارشد حسین شاہ نے شرکاءسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جامعات اور صوبائی محکموں کے مابین موجود خلا کو پر کرنا انتہائی ناگزیر ہے۔ انہوں نے اس مقصد کے لیے خصوصی اقدامات اٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو وائس چانسلرز کے ساتھ علیحدہ سے اجلاس منعقد کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہیومین کیپیٹل ایکسپورٹ پروگرام ٹیم ورک کا متقاضی ہے، تمام شراکت دار مکمل اطمینان اور اخلاص کے ساتھ کام کریں،صوبائی حکومت اس مقصد کے لیے تمام تر تعاون فراہم کرے گی اور ہر قسم کے تحفظات ترجیحی بنیادوں پر دور کیے جائیں گے۔ ہم نے ہر صورت میں اس پروگرام کو کامیاب بنانا ہے اور اپنے نوجوانوں کو مضبوط بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی ہے۔ اس مجموعی عمل میں یونیورسٹیز کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے وائس چانسلرز پر زور دیا کہ وہ جامعات میں جاری داخلوں میں زیادہ سے زیادہ مارکیٹ بیسڈ کورسز شامل کرنے کی کوشش کریں۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر جامعات کے پاس موجود اسکالرشپس کو موثر انداز میں یوٹیلائز کرنے اور نئے سکالرشپس حاصل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور اس مقصد کے لیے متعلقہ حکام کو ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔