خیبرپختونخوا کے نگران وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات کو قوم کبھی بھول نہیں سکتی، ان واقعات نے ہمارے مجموعی قومی تشخص پر گہرے نقوش چھوڑے ہیں، ان واقعات میں ملوث کرداروں کو ہر صورت کیفرکردار تک پہنچانے کی اشد ضرورت ہے، ان کرداروں کو سزا نہیں دی گئی تو شہداء کے وارثین ہم سے یہ سوالات کرتے رہے ہیں گے، میں نے شہید کیپٹن کرنل شیر خان (نشان حیدر) کے مزار پر جب حاضری دی تو وہاں مجھ سے شہید کیپٹن کرنل شیر خان کے بھائی انور شیر خان نے سوال کیا کہ کیا شہیدوں کا لہو اتنا سستا ہے، 9 مئی واقعات کے قومی مجرموں کو سزا کب ملے گی، شہداء کی حرمت کو پامال کرنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں کب لایا جائے گا، ایسے سوالات پر میں لاجواب تھا، آنکھوں میں آنسو آئے اور شہید کے خاندان کو وزارت سے اپنا استعفیٰ لکھ کر پیش کر دیا، کیپٹن کرنل شیر خان تو ملک کے وہ سپوت تھے جنہوں نے روزے کی حالت میں دشمن کے مورچوں میں داخل ہوکر ملک کا دفاع کیا، ایسی بہادری دکھائی کہ بھارتی فوج کے بریگیڈیئر باجوہ بھی ان کی بہادری کے معترف ہوئے اور قومی اعزاز کے لئے ان کا نام تجویز کرنے کی سفارش کی، ہمارے آباؤاجداد نے اس ملک کے لئے بڑی قربانیاں دی ہیں خود میرے چاچا میجر رضا شاہ کاکاخیل 1965 جنگ کے پہلے شہید تھے، ملک کے لئے ان شہداء نے اپنا لہو پیش کیا ہے اور آج یہ عالم ہے کہ 9 مئی جیسے واقعہ کے نتیجے میں شہداء کے وارثین پوری قوم سے یہ سوال کررہے ہیں کہ شہداء کی حرمت پامال کرنے والوں کا حساب کب ہوگا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اطلاع سیل سول سیکریٹریٹ پشاور میں کارگل جنگ کے قومی ہیرو شہید کیپٹن کرنل شیر خان (نشان حیدر) کے بھائی انور شیر خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔نگران وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ خیبرپختونخوا بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا کہ کیپٹن کرنل شیر خان اور کیپٹن عمار نے جس جوانمردی اور بہادری سے ملک کے دفاع میں جانیں قربان کی ہیں قوم ایسی قربانیوں کو کبھی بھلا نہیں سکتی، شہداء کی حرمت کو پامال کرنے والوں کو سزا دینے کے لئے پوری قوم منتظر ہے، ایسے افراد کو قانون کے کٹہرے میں لانا ہوگا اور سخت سزا دینی ہوگی.