نگران صوبائی وزیر سماجی بہبودجسٹس ریٹائرڈ ارشاد قیصر نے کہا ہے کہ منشیات میں مبتلا خواتین کی بحالی و علاج کیلئے پشاور میں جلد رہیبلیٹشن سنٹر(بحالی مرکز) کا افتتاح کیا جائے گا۔ جہاں پر صرف منشیات کے استعمال میں مبتلا خواتین کی بحالی ا ور ان کا علاج کیا جائے گا۔ یہ سرکاری سطح پر خواتین کے لئے پہلا رہیبلیٹشن سنٹر ہوگا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار سوشل ویلفیئر کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت جاری منصوبوں کا جائزہ اجلاس کی صدارت کے موقع پر کیا۔ اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری سوشل ویلفیئر فاروق خان، سینئر پلاننگ آفیسر سیمت محکمہ کے متعلقہ حکام نے شرکت کی۔سیکرٹری سوشل ویلفیئر انیلہ درانی نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں شرکاء نے سالانہ ترقیاتی پروگرام برائے سال 2023-24 کے تحت جاری منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مجموعی طور چالیس منصوبے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل ہیں۔ جن میں 20 منصوبوں پر کام جاری ہے۔سات منصوبوں کو مالی مشکلات کی وجہ سے منجمد کردیا گیا جبکہ تیرہ منصوبوں کو تاحال منظور نہیں کیا گیا۔ اسطرح ان منصوبوں پر کل لاگت 13201 ملین روپے ہے۔ سالانہ بجٹ کے پہلے آٹھ مہینوں کیلئے اس منصوبوں کیلئے 716 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔ اجلاس میں جاری منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور درپیش چیلنجز پر بحث ہوئی اور منصوبوں کی بہتری کیلئے ضروری ہدایات دی گئی۔ حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ سنٹر آف ایکسیلنس فار چائلڈ آرٹزم بنایا گیا جہاں پر آرٹزم میں مبتلا بچوں کا علاج و کونسلنگ کی جاتی ہے۔اسطرح صوبے میں مختلف اضلاع میں دارلامان کے قیام کے منصوبے جاری ہیں اوراسٹریٹ چلڈرن کیلئے مختلف اضلاع میں زمونگ کور اور صوبے کے گیارہ اضلاع میں رہیبلیٹشن سنٹر کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جہاں منشیات استعمال کرنے والے افراد کی بحالی کے ساتھ ان کا علاج کیا جائیگا۔ نگران صوبائی وزیر سماجی بہبود نے محکمہ سوشل ویلفیئر کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ نگران صوبائی حکومت معاشرے کے کمزور اور بے بس طبقے کی مددکے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے اوروہ سوشل ویلفیئر کے جاری کئی منصوبوں اور مراکز کا خود دورہ کرچکی ہیں۔