نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں مختلف صوبائی محکموں سیاحت ، ثقافت، آرکیالوجی اور میوزیم ، محکمہ مواصلات و تعمیرات ، لائیوسٹاک ، فشریز اور کوآپریٹیو ڈیپارٹمنس کے جملہ امور بشمول جاری ترقیاتی منصوبوں ، انتظامی امور، محکموں کو درپیش مسائل اور ان کے حل سے متعلق معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔ نگران وزیراعلیٰ کے ترجمان بریگیڈئیر (ر) سید مجتبیٰ ترمذی کے علاوہ متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو محکمہ سیاحت کے مختلف منصوبوں کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاگیا کہ پی ٹی ڈی سی کی املاک وفاقی حکومت سے صوبائی محکمہ سیاحت کے حوالے کردی گئی ہیں جبکہ ان املاک کو بہتر انداز میں چلانے اور انہیں صوبے کے لئے آمدن کا ایک موثر ذریعہ بنانے کے لئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت آوٹ سورس کرنے پر کام جاری ہے۔ اجلاس کے شرکاءکو محکمہ سیاحت کے تحت قائم کئے جانے والے انٹیگریٹڈ ٹوورازم زونز پر بھی بریفنگ دی گئی اور بتایاگیا کہ مانسہرہ میں 480 کنال پر گنول ، سوات میں 754 کنال پر محیط منکیال اورچترال میں 540 کنال پر محیط مداکلشت ٹووارزم زونز قائم کئے جارہے ہیں جن پر باالترتیب 5.5 ارب ، 3 ارب اور 3.8 ارب روپے لاگت آئے گی۔ مزید بتایاگیا کہ یہ ٹووارزم زونز آٹھ سال کے عرصے میں مکمل کئے جائیں گے۔ اجلاس کو محکمہ سیاحت کے تحت دیگر ترقیاتی منصوبوں بشمول ہنڈ پارک ، کمراٹ مداکلشت کیبل کار، صوبے کے مختلف سیاحتی مقامات پر کیمپنگ پارٹس کی تنصیب پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو محکمہ سیاحت کے تحت مختلف ثقافتی تقریبات ، سیاحوں کو فراہم کی جانے والی خدمات و سہولیات کے بارے میں بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ محکمہ لائیو سٹاک و فشریز کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایاگیا کہ محکمے کے تحت 41 منصوبے ترقیاتی پورٹ فولیو میں شامل ہیں جن کے لئے 1.18 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔وزیراعلیٰ نے تمام صوبائی محکموں کو عوامی فلاح و بہبود کے جاری منصوبوں پر مقررہ ٹائم لائنز کے مطابق پیشرفت یقینی بنانے، ان منصوبوں کے جملہ امور میں شفافیت یقینی بنانے کے لئے ضروری اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان منصوبوں پر کام کی معیار پر سمجھوتہ کئے بغیر ان کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے تاکہ ان منصوبوں کے ثمرات بغیر کسی تاخیر کے عوام تک پہنچائے جاسکیں۔