نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ نے بورڈ آف ریونیو سے صوبہ بھر میں گذشتہ دو مہینوں کے دوران ہونے والے زمینوں کے انتقالات اور لین دین کی تفصیلات طلب کی ہیں اور ہدایت کی ہے کہ بورڈ آف ریونیو فوری طور پر تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو اپنے اپنے اضلاع میں زمینوں کے انتقالات کی تفصیل فراہم کرنے کیلئے مراسلہ ارسال کرے اور موصول ہونے والے یہ تمام ریکارڈز وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں جمع کرائے جائیں تاکہ وزیراعلیٰ کمپلینٹ سیل میں ان ریکارڈز کی جانچ پڑتال کی جا سکے۔ وزیراعلیٰ کمپلینٹ سیل زمینوں کے انتقالات کرانے والے افراد سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے معلومات حاصل کرے گا کہ آیا انتقال کے عمل میں ان سے کوئی اضافی رقم تو نہیں لی گئی ہے۔ زمینوں کے انتقالات میں شہریوں کو بے جا تنگ کرنے یا ان سے زائد رقم وصول کرنے والے متعلقہ پٹوار عملے کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ وزیراعلیٰ کے اس اقدام کا مقصد زمینوں کے انتقالات میں مبینہ بدعنوانی کو روکنا ہے۔ واضح رہے کہ وزیراعلیٰ کو مختلف ذرائع سے صوبے کے بعض مقامات پر زمینوں کے انتقالات میں متعلقہ عملے کی طرف سے لوگوں کو بے جاتنگ کرنے کی شکایات موصول ہو رہی تھیں جن کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے زمینوں کے انتقالات کی جانچ پڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔وزیراعلیٰ نے شہریوں پر بھی زور دیا ہے کہ وہ خود بھی اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ کمپلینٹ سیل میں اپنی شکایات درج کرائیں اور شکایات درست ثابت ہونے پر متعلقہ اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ نگران وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ بدعنوانی کے خلاف نگران صوبائی حکومت کی زیرو ٹالرنس پالیسی ہے، شہریوں کو بے جا تنگ کرنے اور رشوت لینے والے سرکاری اہلکاروں کے لئے کوئی جگہ نہیں، ایسے عناصر کو نشان عبرت بنایا جائے گا۔