خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو) پشاور کے زیر اہتمام یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلے حفیط اللہ ہال میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے ایک لمحے کی پورے ہال میں خاموشی اختیار کی گئی۔ تقریب میں طلباء و طالبات نے کشمیریوں پر ہونے والے بھارتی مظالم اور بین الاقوامی برادری کی بے حسی کے حوالے سے خاکے اور ملی ترانے بھی پیش کئے۔ بعد ازاں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رجسٹرار کے ایم یوانعام اللہ خان وزیر نے کہا کہ کشمیر ی پچھلے 76سال سے اپنے خون سے آزادی کی نئی تاریخ رقم کر رہے ہیں۔ انھوں نے طلباء، طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی اس چھوٹی سی کاوش کا کشمیریوں کی تحریک کو بہت فائدہ پہنچے گا کیونکہ آپ کی یہ آواز میڈیا کے ذریعے دور تک پہنچے گی اور اس سے اگر ایک جانب کشمیر یوں کو یہ پیغام جائے گاکہ اہل پاکستان ان کی پشت پر کھڑے ہیں تو دوسری طرف آپ کی یہ آواز عالمی برادری کا ضمیر جھنجھوڑنے کا باعث بھی بنے گی۔ انھوں نے کہا کہ آزادی دنیا کی سب سے بڑی نعمت ہے جس سے بھارتی سامراج کشمیر یوں کو پچھلی سات دہائیوں سے محروم رکھ رہا ہے لیکن سوال یہ ہے کہ بھارت آخر کب تک یہ مظالم ڈھاتا رہے گا اسے ایک نہ ایک دن کشمیری جدو جہد آزادی کے اگے گھٹنے ٹیھکنے ہوں گے۔ انعام اللہ خان نے کہا کہ کشمیری بھارتی ظلم و جبر اور بربریت کے ہاتھوں جس آزمائش سے گزر رہے ہیں پاکستانی قوم مصیبت اور آزمائش کی اس گھڑی میں انکے ساتھ ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کو اقتصادی تعلقات کی بہتری کی کئی مرتبہ پیشکش کر چکا ہے لیکن کشمیریوں کوحق خود ارادیت دیئے بغیرپاکستان بھارت کی کسی بھی معاشی پیشکش کو قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہے جو پاکستان کے اصولی موقف کی جیت ہے۔ انھوں نے کہا کہ یوم یکجہتی کشمیرکے منانے کا مقصد کشمیریوں اور عالمی برادری کو یہ پیغام دینا ہے کہ پاکستان کشمیریوں کی پشت پر کھڑا ہے اور وہ انکی جدو جہد میں انہیں کبھی بھی تنہا نہیں چھوڑے گا۔ انھوں نے کے ایم یو کےطلبا ء کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ وہ آخر دم تک اپنے کشمیری بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے۔