وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے ایک اہم قدم کے طور پر صوبے میں مساجد اور عبادت گاہوں کی سولرائزیشن کے منصوبے میںدینی مدارس کو بھی شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور متعلقہ حکام کو بندوبستی اور ضم اضلاع کے 1000 سے 1500دینی مدارس کو سولرائزیشن کے منصوبے میں شامل کرنے کےلئے ضروری اقدامات کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ سولرائزیشن میں تمام اضلاع کے رجسٹرڈمدارس شامل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مدارس میں زیر تعلیم ہزاروں طلباءرہائش پذیر ہوتے ہیں جن کی سہولت کےلئے مدارس کو شمسی توانائی پر منتقل کرنا ضروری ہے۔وہ پیر کے روز محکمہ توانائی و برقیات کے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان ، سیکرٹری توانائی و برقیات نثار احمد کے علاوہ دیگر متعلقہ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ کو محکمہ توانائی کے حکام کی جانب سے محکمہ کے ترقیاتی منصوبوں ، انتظامی و مالی معاملات اور دیگر امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے پختونخوا انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر اور ایگزیکٹیو کمیٹی کے ممبران کی تعیناتی جلد سے جلد عمل میں لانے کی بھی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے پن بجلی کے جاری ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کوانتہائی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان منصوبوں کی مقررہ مدت کے اندر اندر تکمیل کو یقینی بنایا جائے ۔ جاری منصوبوں میں غیرضروری تاخیر کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، منصوبے مقررہ مدت میں مکمل نہ کرنے والے ٹھیکداروں پر جرمانے عائد کئے جائیں ۔ انہوں نے کہا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کےلئے ترجیحات کا تعین کیا جائے اور صوبے کےلئے آمدن کا ذریعہ بننے والے منصوبوں کی فنڈنگ کو پہلی ترجیح دی جائے۔
دریں اثنا وزیراعلیٰ نے محکمہ بلدیات کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے مالی طور پر کمزور تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشنز(ٹی ایم ایز) کے ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنز کی ادائیگیوں کےلئے خصوصی فنڈز جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور متعلقہ حکام کواس مقصد کےلئے ڈیڑھ ارب روپے ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ مذکورہ ملازمین کو دو ماہ کی تنخواہیں اور پنشنز ادا کی جائیں تاکہ ان ملازمین کو رمضان کے دوران اور عید پر کوئی مالی مشکلات کا سامنا نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ مالی طور پر کمزور ٹی ایم ایز کو گزشہ کئی ماہ سے ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنز کی ادائیگیوں کا مسئلہ درپیش ہے جس کی وجہ سے ملازمین کو مالی مسائل کا سامنا ہے۔ وزیراعلیٰ کو اجلاس کے دوران محکمہ بلدیات کے جملہ انتظامی و مالی امور ، ترقیاتی منصوبوںبشمول خیبرپختونخوا سیٹیز امپرومنٹ پروجیکٹ(KPCIP) کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ صوبائی وزیر بلدیات ارشد ایوب کے علاوہ وزیراعلیٰ کے سیکرٹری بلدیات داو¿د خان اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔