وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات

وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے بدھ کے روز وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور وفاقی حکومت سے جڑے صوبے کے مختلف اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے وفاقی حکومت کے ذمے خیبر پختونخواہ کے بقایا جات، مختلف فیڈرل ٹرانسفرز کے تحت صوبے کے شئیرز، امن وامان سے متعلق معاملات، انتظامی امور، صوبے میں سحری و افطار کے اوقات میں بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ سمیت دیگر اہم معاملات وزیراعظم کے ساتھ اٹھایا۔
ملاقات کے بعد وفاقی وزیر احسن اقبال کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی علی امین گنڈا پور نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ بحیثیت وزیر اعلی خیبر پختونخوا ان کی پہلی ملاقات تھی جس میں صوبے کے امن و امان اور صوبے کے واجبات کے علاوہ متعدد اہم معاملات پر بات چیت ہوئی، ملاقات بہت ہی مثبت رہی، ملاقات میں جو امور زیر بحٹ آئے ان کے حوالے سے وزیر اعظم نے مکمل سپورٹ جبکہ صوبے کے بقایاجات کی ادائیگی کی یقین دہانی کرائی۔ علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے وہ وفاق سے کوئی ایسا مطالبہ نہیں کریں گے جس پر عمل کرنا وفاقی حکومت کے لئے ممکن نہ ہو لیکن صوبے کے حقوق اور عوام کے مسائل کے حل کی بات ضرور کریں گے کیونکہ صوبے کے عوام نے ہمیں مینڈیٹ دیا ہے اور عوام ہم سے توقعات رکھتی ہے اس لئے ہم نے صوبے کی ترقی اور عوامی مسائل کے حل کے لئے کام کرنا ہے اور ڈیلیور کرنا ہے، وزیر اعلی کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے صوبے کے ساتھ ساتھ ملک کے مسائل کے حل کے لئے بھی کام کرنا ہے، یہ ملک ہمارا ہے اور اس ملک کے لئے ہمارے صوبے کا جو بھی کردار ہوگا وہ ضرور ادا کیا جائے گا۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ملک کو تیل، گیس اور بجلی کی فراہمی میں ہمارا صوبہ اپنا حصہ ڈال رہا ہے اور ہمیں خوشی ہے کہ ملک کی بہتری کے لئے ہمارے صوبے کے وسائل استعمال ہو رہے ہیں اور آئیندہ بھی ہوتے رہیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلی نے کہا کہ چئیرمین عمران خان سے پارٹی رہنماؤں کی ملاقاتوں کا معاملہ بھی وزیر اعظم کے ساتھ اٹھایا گیا، عمران خان سے پارٹی رہنماؤں کی ملاقاتیں اس لئے ضروری ہیں کیونکہ سنیٹ انتخابات اور دیگر سیاسی معاملات پر ان سے مشاورت کرنی ہے اور اگر سیاسی معاملات پر مشاورت سے ملک کے سیاسی مسائل حل کی طرف جائیں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ صوبے کے سکیورٹی کے جو مسائل ہیں وہ اکیلے صوبے کے نہیں بلکہ پورے ملک کے مسائل ہیں اس لئے ان مسائل کو حل کرنے کے لئے مل کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر وزیر اعلی نے صوبے کی دوسری نگران حکومت کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس حکومت نے بہت سارے اچھے کاموں کی شروعات کی ہیں جو آگے چل کر ہمارے لئے فائدہ مند ثابت ہونگے۔

مزید پڑھیں