وزیر صحت سید قاسم علی شاہ کی سربراہی میں صوبے میں پولیو کی صورتحال بارے جائزہ اجلاس
میں خود باقاعدہ طور پر پوسٹ کمپین میٹنگ کی صدارت کرونگا، پولیو کے خاتمے میں سب کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ اگر ہم نے پولیو کا خاتمہ یقینی بنانا ہے تو اس دفعہ پولیو کیلئے روایتی انداز سے ہٹ کر سوچنا ہوگا۔ پولیو کے خاتمے کیلئے ڈونرز کی جانب سے فراہم کردہ تعاون پر ان کے مشکور ہیں، پولیو جائزہ اجلاس میں وزیر صحت کا اظہار خیال
خیبر پختونخوا کے وزیر صحت سید قاسم علی شاہ کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں منعقد ہوا جس میں سپیشل سیکرٹری ہیلتھ برائے انسداد پولیو عبدالباسط کے علاوہ پراونشل ای او سی کے ڈپٹی کوآرڈی نیٹر، ٹیم لیڈ عالمی ادارہ صحت و دیگر اہلکاروں نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں وزیر صحت کو صوبہ میں پولیو صورتحال، درپیش مسائل اور آئندہ کے لائحہ عمل بارے بتایا گیا۔ سپیشل سیکرٹری برآئے انسداد پولیو عبدالباسط نے پولیو کی صورتحال کا جائزہ پیش کیا۔ اجلاس میں جنوبی اضلاع میں پولیو کیسز کی صورتحال پر خصوصی تبادلہ خیال ہوا۔ وزیر صحت نے جنوبی اضلاع میں پولیو کیسز کی بہتات اور بنوں، لکی مروت اور اپر و لوئر وزیرستان میں پولیو کمپینز نہ ہونے کی وجوہات بارے بھی بتایا گیا۔ پولیو کمپینز کے دوران جنوبی اضلاع میں سیکیورٹی چیلنجز کا بھی خصوصی ذکر کیا گیا۔وزیر صحت کو بتایا گیا کہ پچھلے سال پولیو کے 6 جبکہ امسال کوئی کیس سامنے نہیں آیااس کے علاوہ انہیں بتایا کہ گیا کہ صوبہ میں پانچ سال سے کم عمر 7.3 ملین بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے ہوتے ہیں۔ وزیر صحت کو پولیو کے لحاظ سے سات ہائی رسک جنوبی اضلاع کے بارے میں بھی بتایا گیا جن میں بنوں۔ لکی مروت، ڈی آئی خان، ٹانک، شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان اپر و لوئر شامل ہیں۔ وزیر صحت کے استفسار پر انہیں سیکورٹی چیلنجز اور اس کی وجہ سے مختلف اضلاع میں منسوخ ہونے والے پولیو کمپینز کے بارے میں تفصیلات بتائی گئیں۔ اس موقع پر کوآرڈی نیٹر ای او سی نے وزیر صحت سے درخواست کی کہ پراونشل ٹاسک فورس کی میٹنگ وزیراعلیٰ کی صدارت میں منعقد کرائی جائے۔