خیبر پختونخوا کے وزیر آبپاشی عاقب اللہ خان نے کہا ہے کہ پیہور ہائی لیول کینال ایکسٹینشن بہت اہمیت کا حامل عوامی منصوبہ ہے جس سے تقریبا 16 ہزار ایکڑ زرعی زمین سیراب ہوگی اس کے علاوہ صوبہ بھر میں محکمہ آبپاشی کے تحت عوامی منصوبوں کی تعمیر کے کام کی رفتار کومزید تیز کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز محکمہ آبپاشی پشاور میں منعقدہ بریفنگ اجلاس میں کیا اس موقع پر سیکرٹری آبپاشی محمد طاہر اور کزئی سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔ اجلاس میں صوبہ بھر میں محکمہ آبپاشی کے زیر اہتمام جاری عوامی منصوبوں کا جائزہ لیا گیا اور محکمہ کو درپیش مسائل اور حائل رکاوٹوں کے بارے میں بتایا گیا۔ صوبائی وزیر نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ جب بھی عوامی منصوبہ ڈیزائن کریں تو اس کے دوران تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا کریں تاکہ بعد میں مشکلات درپیش نہ ہوں اور پراجیکٹ بھی بروقت مکمل ہو سکیں۔انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ دیگر کی بجائے اپنے ٹیکنیکل سٹاف اور انجینیئر سے عوامی منصوبوں میں خدمات لے اور وہ بھی اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ 2022 کے سیلاب میں ضلع صوابی کا سب سے زیادہ نقصان ہوا تھا مگر اس وقت صحیح طور پر رپورٹ تیار نہیں ہوئی جس کی وجہ سے صوابی میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا ازالہ ٹھیک طور پر نہ ہو سکا، صوبائی وزیر نے کہا کہ محکمہ عوامی منصوبوں میں دہرے پن کا خاص خیال رکھے اس کے علاوہ خیبر پختونخوامیں عوامی پراجیکٹ کی تعمیر کے لیے استعمال ہونے والے ڈرون کا پہلے سے علاقے میں لاؤڈ سپیکرز پر اعلانات ضرور کریں تاکہ علاقے کے عوام اس سے باخبر ہوں، انہوں نے کہا کہ ضلع چترال میں بننے والا مالاکوں پراجیکٹ کے نئے سسٹم کی تیاری میں کام کی رفتار تیز کریں اسی طرح 2022 اے ڈی پی ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے زیر اہتمام آبپاشی کے تقریبا 143 منصوبے جو کہ چھ اضلاع سے لیے گئے ہیں پر کام جاری ہے اور 14 بڑے بڑے عوامی پراجیکٹ پر بھی کام ہو رہا ہے جبکہ محکمہ نے منڈا ہیڈ ورکس کا پل جو کہ سیلاب سے تباہ ہوا تھا وہ دوبارہ تعمیر کر دیا ہے انہوں نے کہا کہ محکمہ میں سکاڈا کے ذریعے آبپاشی کے پانی کو مانیٹر کیا جائے گا جس سے آبپاشی کے پانی کی تقسیم اور اس کے ضیاع کو روکا جا سکے گا۔