وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے فنی تعلیم اور صنعت وحرفت عبدالکریم تورڈھیر نے صوبے میں فنی تعلیم کے شعبے کی پائداری اورمالی خود انحصاری کیلئے فنی تعلیمی اداروں کو ہنر سکھانے کی تربیت گاہوں کے ساتھ ساتھ انھیں ریسورس جنریشن کا ذریعہ بنانے کی ہدایت کی ہے۔انھوں نے کہا ہے کہ ٹیوٹا کے ورکشاپس اور لیبز کو طلبہ کی پریکٹیکل ٹریننگ کیساتھ ساتھ ادارے کی مالی استحکام کیلئے ایک ذریعہ آمدن بنانے کیلئے نتیجہ خیز اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ مستقبل میں یہ ادارہ اپنے مالی ضروریات کیلئے حکومت بر بجھ نہ بنے اور انکے اپنے وسائل بڑھ کر یہ ایک فعال اور کامیاب شعبے کے طور پر سامنے آئے۔انھوں نے اس سلسلے میں آج گورنمنٹ پولی ٹیکنک انسٹی ٹیوٹ فار بوائز سردار گڑھی کا دورہ کیا اور وہاں پر ادارے کے مختلف کلاسز اور تربیتی لیبز اور ورکشاپس کا معائنہ کیا۔منیجنگ ڈائریکٹر ٹیوٹا عامر آفاق ،ڈائریکٹر فنانس ٹیوٹا منیر گل اور انسٹی ٹیوٹ کے پرنسپل انجینئر عارف نعیم بھی اس موقع پر موجود تھے۔ معاون خصوصی نے ادارے میں مختلف کمرشل پروڈکشنز کیلئے امکانی شعبوں اور ذرائع کا جائزہ لیا اور موقع پر کالج انتظامیہ اور ٹیوٹا کے حکام کو ہدایت کی کہ وہ کالج میں قائم ورکشاپس اور لیبز کو طلبہ کی تربیت کیساتھ کمرشل مقاصد کیلئے استعمال میں لانے کیلئے امکانی ماڈلز کے حوالے سے ایک جامع پلان تیار کرے تاکہ ان قومی وسائل اور اثاثوں کو ٹیوٹا کے قومی ادارے کی فلاح و بہبود اور پائداری کیلئے استعمال میں لایا جاسکے۔ انھوں نے کہا کہ پلان میں ان پہلووں کا خیال رکھا جائے کہ فنی ادارے کے تربیتی وسائل کو ہم کسطرح زیادہ مفید انداز میں استعمال میں لا سکتے ہیں اور یہاں کے پروڈکشن کو مارکیٹ کیساتھ لنک کرنے کے ذرایع کو بھی پلان کا حصہ بنایا جائے۔ انھوں نے کہا کہ اس اقدام سے ایک طرف اگر طلبہ کی پریکٹیکل تربیت کی ذمہ داری پوری ہو جائے گی تو دوسری طرف یہاں بنائے جانے والے پیداواری اشیا سے حاصل ہونے والی آمدنی کو ٹیوٹا کی مالی استحکام کیلئے استعمال میں لایا جائے گا۔