ورلڈ بینک کے ایک کثیر رکنی وفد نے منگل کے روز صوبائی حکومت کے اعلی حکام سے ملاقات کی۔ ملاقات میں خیبر پختونخوا میں عالمی بینک کے تعاون سے چلنے والے عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں سے متعلق امورپر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ملاقات میں مختلف سماجی شعبہ جات بشمول ایجوکیشن ، روڈز انفرا سٹرکچر ، ہیومن کیپیٹل، کلائمٹ چینج و دیگر شعبوں میں باہمی اشتراک کار پر گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر تعلیم ، صحت، سماجی بہبود، زراعت، سیاحت، روڈز انفرا سٹرکچر ، ٹیکنیکل ایجوکیشن کے شعبوں میں مزید تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ عالمی بینک کے وفد کی قیادت ورلڈ بینک کے ریجنل وائس پریزیڈنٹ برائے ساؤتھ ایشیاء مارٹن ریزر کر رہے تھے۔وفد کے دیگر اراکین میں ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نجی بن حسن بھی شامل تھے۔ صوبائی حکومت کی طرف سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر سید فخر جہان اور ایم این اے فیصل امین گنڈاپور کے علاؤہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری، متعلقہ انتظامی سیکرٹریز اور دیگر سرکاری حکام ملاقات میں موجود تھے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صوبائی حکومت کے حکام نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت ترقیاتی منصوبوں میں ورلڈ بینک کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور مستقبل میں صوبے کے سماجی شعبوں میں عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات کے سلسلے میں عالمی بینک کے تعاون کی خواہاں ہے۔ حکام کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت عالمی شراکت دار اداروں کی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرے گی، چونکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خیبر پختونخوا سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اس لئےخیبر پختونخوا کو عالمی شراکت دار اداروں کی خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع میں انفراسٹرکچر کی تعمیر، کاروباری سرگرمیاں اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنا صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اس لئے نوجوانوں کو مارکیٹ کی ضروریات سے ہم آہنگ ٹیکنیکل سکلز سکھانے کے لئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اور چونکہ خیبرپختونخوا کی زیادہ آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اس لئے صوبائی حکومت نوجوانوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے اور انہیں مالی طور پر بااختیار بنانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے اور اس حوالے سے نوجوانوں کو خود روزگاری کے مواقع فراہم کرنے کے لیے آسان شرائط پر قرضے دینے کا منصوبہ بھی زیر غور ہے۔ وفد کو بتایا گیا کہ صوبائی حکومت موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات کو کم سے کم کرنے کے لئے اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں بلین ٹری پلس کا منصوبہ شامل کرنے جارہی ہے جبک آمدن کا ذریعہ بننے والے شعبوں کی ترقی پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفد کے اراکین نے صوبے میں عالمی بینک اور صوبائی حکومت کے اشتراک سے چلنے والی عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کی بروقت تکمیل ہر ممکن تعاون فراہم کرنے اور اشتراک کار کو مزید وسعت دینے کی یقین دہانی کرائی۔