وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈا پور نے بدھ کے روز محکمہ خوراک کے پراونشل ریزو سنٹر ڈی آئی خان کا دورہ کیا جہاں اُنہوں نے رواں سیزن کیلئے گندم کی خریداری کے عمل کا باضابطہ افتتاح کیا ہے ۔ صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو بھی وزیر اعلی کے ہمراہ تھے جبکہ محکمہ خوراک اور ضلعی انتظامیہ کے اعلی حکام بھی موقع پر موجود تھے۔ متعلقہ حکام کی طرف سے وزیر اعلی کو گندم خریداری اور سٹوریج سے متعلق اُمور پر بریفنگ دی گئی۔اس سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے مقامی کسانوں سے تین لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدی جائے گی جس میں ڈی آئی خان کے مقامی کسانوں سے 40 ہزار میٹرک ٹن گندم کی خریداری بھی شامل ہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ مجموعی طور پر 29 ارب روپے مالیت کی گندم خریدی جار ہی ہے، گندم کی خریداری 3900 روپے فی 40 کلو کے حساب سے کی جائے گی۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ کسانوں کی خوشحالی، حوصلہ افزائی اور اُن کو سہولیات کی فراہمی صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے جس کے لئے ٹھوس اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں،اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ کسان کو اس کا حق بغیر سفارش کے ملے۔علاوہ ازیں گندم کی خریداری میں شفافیت اور معیار کو یقینی بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے گئے ہیں، خریداری کے عمل میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے ڈسٹرکٹ کی سطح پر کمیٹیاں بنائی گئی ہیںاور اس مقصد کے لئے کنٹرول روم کے قیام کے علاوہ آن لائن ایپ متعارف کرائی گئی ہے۔اُنہوںنے کہاکہ مقامی کاشتکاروں سے گندم خریدنے سے 12 ارب روپے کا فائدہ ہوا جو کہ گوداموں کی تعمیر و مرمت میں استعمال کریں گے۔وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ مقامی کاشتکاروں سے گندم کی خریداری پہلے آئیں پہلے پائیں کی بنیاد پر ہوگی۔اُنہوںنے اس موقع پر گندم کی خریداری کیلئے محکمہ خوراک کی ٹیم کی کارکردگی کو سراہا اور کہاکہ بے شک اُن کاکام لائق تحسین ہے ۔ علی امین خان گنڈا پور نے اس موقع پر کسان برادری سے اپیل کی کہ وہ شفاف انداز میں گندم کی خریدو فروخت یقینی بنانے کے حوالے سے صوبائی حکومت کی پالیسی پر عمل درآمد یقینی بنائیں ۔ اُنہوںنے واضح کیا کہ گندم کے معیار پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور رشوت دینے اور لینے والے دونوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہاکہ صوبائی حکومت تمام محکموں میں کرپشن اور رشوت ستانی کے خلاف سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کر چکی ہے ۔ تبادلوں ، تعیناتیوں سے لے کر تمام سرکاری اُمور میں ہرلحاظ سے شفافیت یقینی بنائی جائے گی ۔ عوام بھی اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں اور اپنے جائز حق کے حصول کیلئے ہر گز رشوت نہ دیں ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ رشوت دینے اور رشوت لینے والے دونوں کو سزاد ی جائے گی۔ اُنہوں نے مزید واضح کیاکہ اگر کسی شخص نے رشوت کے ذریعے کوئی تبادلہ وغیرہ کرابھی لیا تو معلوم ہو جائے گا، رشوت لینے والے کو تو فارغ کیا ہی جائے گا مگر اُس کے ساتھ رشوت دینے والے کو بھی معاف نہیں کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت اس سلسلے میں تمام اداروں پر کڑی نظر رکھے گی ۔ اُنہوںنے کہا کہ کرپشن اور رشوت خوری ہمارے معاشرے کا نا سور بن چکی ہے ،ہمیں اس بیماری کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکنا ہو گااور اس سلسلے میں کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔