خیبرپختونخوا کے وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے بدھ کے روز گندم خریداری مراکز کی نگرانی کے لئے قائم کنٹرول روم کا دورہ کیا، اس موقع پر انھیں متعلقہ حکام نے سی سی ٹی وی کنٹرول روم پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے آگاہ کیا کہ صوبے کے22 خریداری مراکز نے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں،کیمرے جو نائٹ وژن بھی ہیں، سے 24/7 خریداری مراکز کی نگرانی کی جا رہی ہے، صوبائی وزیر کو بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ کسی بھی شکایت کیلئے ٹیلی فون نمبر 091-9225379 پر شکایات سیل بھی قائم کیا گیا ہے، بعد ازاں ظاہر شاہ طورو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ صوبائی حکومت نے تقریباً 29 ارب روپے کی لاگت سے 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریداری 7 مئی سے شروع کی ہے جو دو ماہ تک جاری رہی گی، پہلے دس دن یعنی 7 مئی سے 17 مئی تک خیبرپختونخوا کے مقامی کسانوں سے گندم کی خریداری کی جائیگی، انھوں نے صوبائی حکومت کی جانب سے مقامی کاشتکاروں سے گندم کی خریداری کے فیصلے کو کسان دوست قرار دیا اور کہا کہ اس فیصلے سے صوبائی حکومت کو12 ارب روپے کی بچت بھی ہوگی، ظاہر شاہ طورو کا مزید کہنا تھا کہ پہلے آئیں پہلے پائیں کے اصول پر کاشتکاروں سے خریداری جاری ہے،آٹا مہنگا نہیں ہوگا گندم کی کافی مقدار موجود ہے، انھوں نے گندم کی خریداری کے عمل میں ٹیکنالوجی کے استعمال کو سراہا اور کہا کہ اس حوالے سے خریداری ایپ بھی متعارف کرایا گیا ہے جس سے موقع ہی پر پر تمام ریکارڈ کا اندراج آنلائن کیا جا رہا ہے، 24 گھنٹے کے اندر بینک آف خیبر کے ذریعے کاشتکاروں کو ادائیگی کی جا رہی ہے، ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے وژن کے مطابق صوبے میں معاشی مشکلات کے باوجود عوام کو ریلیف دے رہے ہیں، گندم خریداری میں شفافیت اور کسی بھی قسم کی خرد برد روکنے کے لئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائیں گئے ہیں، انھوں نے تنبیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ بدعنوانی میں ملوث ہونے پر متعلقہ افراد کو مثالی سزا دی جائے گی۔