وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت اور فنی تعلیم عبدالکریم تورڈھیر کی زیر صدارت جمعرات کے روز محکمہ صنعت کے کمیٹی روم سول سیکریٹریٹ پشاور میں صوبائی حکومت کی جانب سے صوبے میں ماربل انڈسٹری کی ترقی اور میکانائز مائننگ کیلئے پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی(پاسڈک) کو دی گئی مشینری کے امور کے حوالے سے محکمہ ہائیصنعت اور معدنیات کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکریٹری صنعت سید ذوالفقار علی شاہ،سپیشل سیکریٹری صنعت محمد انور خان،ایڈیشں ل سیکریٹری معدنیات مسرت زمان،چیف ایگزیکٹیو آفیسر کے پی ایزڈمک جاوید اقبال خٹک،ڈائریکٹر ٹیوٹا منیر گل،ڈائریکٹر ٹیکنیکل معدنیات مجاہد علی کے علاؤہ دیگرمتعلقہ حکام نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران ”کمپیٹیٹیو انڈسٹریز پراجیکٹ فار خیبر پختونخوا” کے تحت حاصل کی گئی مائننگ مشینری جو محکمہ معدنیات کے ذریعے وفاقی کمپنی پاسڈک کو صوبے میں ماربل سیکٹر کے اندر میکانائز مائننگ کو فروغ دینے کیلئے حوالے کی گئی تھی اس کی پرگراس کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ متعلقہ کمپنی کو ایک معاہدے کے تحت صوبائی حکومت نے 185 ایکڑ اراضی ماربل سٹی بنانے کیلئے فراہم کی تھی جسکے اندر کمیونٹی فیسلٹیشن سنٹر اور میکانائزمائننگ مشینری کیلئیایک پول قائم کرنا تھا تاکہ صوبے میں ماربل سیکٹر کو ترقی دی جا سکے اور روایتی مائننگ میں قیمتی معدنیات کے ضیاع کو روک کر میکانائز کان کنی کو فروغ دیا جائے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ مذکورہ معاہدے کی رو سے 13 بھاری مشینیں حکومت نے کمپنی کو فراہم کیں جبکہ پول کو وسعت دینے کی غرض سے 13 مشینیں کمپنی نے ہی فراہم کرنی تھیں۔اجلاس میں بتایا گیا کہ مبینہ طور پر معاہدے کے مندرجات کے مطابق کمپنی اپنی جانب سے کئے جانے والے عمل پر مکمل طور پر عمل نہیں کرسکی ہے۔اس موقع پر معاون خصوصی نے کہا کہ مذکورہ کمپنی کو دی جانے والی مشینری اور معاہدے کی رو سے کمپنی کی جانب سے پول کوفراہم کرنے والی مشینری کا بغور جائزہ لیا جائے اور کمپنی کی جانب سے معاہدے کی روسے اگر کسی بھی قسم کی ممکنہ خلاف ورزی ہو چکی ہو تواس سلسلے میں قواعد وضوابط اور قانون کے تحت اس معاملے پر آگے عملدرآمد کیا جائے۔