خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی نے محکمہ اعلیٰ کے متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کی ہے کہ ای ٹرانسفر پالیسی پر کام میں تیزی لاکر پالیسی کو عملی شکل دینے کیلئے جلد از جلد اقدامات اٹھیں جائیں تاکہ مذکورہ پالیسی کو فوری طور پر ناقذ کیا جاسکے اور محکمہ بہتری کی طرف گامزن ہوسکے۔ یہ ہدایات انہوں ای ٹرانسفر پالیسی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ اجلاس میں محکمہ اعلیٰ تعلیم کے افسران نے شرکت کی صوبائی وزیر کو اجلاس میں ای ٹرانسفر پالیسی پر اب تک ہونے والے کام کے بارے میں تفصیل سے بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں ای ٹرانسفر پالیسی کے سافٹ ویئر کا بھی بغور جائزہ لیا گیا اور اس پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ صوبائی وزیر نے محکمہ کے افسران کو ہدایت کی کہ سافٹ ویئر میں ایسے پیرا میٹرز شامل کریں جس میں بیوہ اور معذوروں کو ترجیح ملے۔ انہوں نے کہاکہ ای ٹرانسفر سے نظام میں انسانی مداخلت ختم اور سارا سسٹم آٹومیٹک ہوجائیگا، کسی کے ساتھ ظلم اور ناانصافی نہیں ہوگی، ای ٹرانسفر پالیسی میں کوئی سیاسی عمل دخل بھی نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ای ٹرانسفر پالیسی کے نفاذ سے اقربا پروری اور سفارش کی بنیاد پر تبادلوں کا کلچر بھی ختم ہوجائیگا۔صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے کہا کہ ای ٹرانسفر کے طریقہ کار میں ڈومیسائل، معذوری، ہارڈ ایریا اور میڈیکل وغیرہ کے نمبرز ہونگے اورسارا نظام کمپیوٹرائزڈ ہوگا اور سافٹ ویئر کے ذریعے سب کچھ ہوگا جس میں کوئی انسانی عمل دخل نہیں ہوگا۔