خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی اور صوبائی وزیر برائے آبپاشی عاقب اللہ خان نے منگل کے روز ضلع صوابی کی مختلف یونیورسٹیوں اور کالجز کا تفصیلی کا دورہِ کیا اور جامعات اور کالجز کو درپیش مسائل معلوم کیئے۔ صوبائی وزیر میناخان آفریدی نے یونیورسٹی آف صوابی کے زیر تعمیر ہاسٹلز کے کام میں سست روی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہاسٹلز کے تعمیراتی کام کو رواں سال دسمبر تک مکمل کرنے احکامات جاری کئے اور ہدایت کی کہ اگر کام مکمل نہ کیاگیا تو ٹھیکیدار کو بلیک لسٹ کیا جائے۔صوبائی وزراء نے یونیورسٹی آف صوابی، وومن یونیورسٹی آف صوابی، گورنمنٹ گرلز کالج آف مینجمنٹ سائنسز کوٹھا صوابی اور گورنمنٹ ڈگری کالج کوٹھا صوابی کے دورے کیے دونوں صوبائی وزراء کو یونیورسٹی آف صوابی کے بارے میں وائس چانسلر نے تفصیلی بریفنگ دی اور یونیورسٹی کو درپیش مسائل اور درکار اقدامات سے متعلق آگاہ کیا بریفنگ میں بتایاگیا کہ مذکورہ یونیورسٹی کے مالی حالات بہتر ہیں اگر یونیورسٹی کو شمسی نظام پر منتقل کیا جائے تو یونیورسٹی کو سالانہ کروڑوں روپوں کی بچت ہوگی اس کے علاوہ بریفنگ میں یونیورسٹی میں بی ایس پروگرام، مختلف ڈسپلن اور دیگر انتظامی امور پر صوبائی وزراء کو تفصیلی طورپر آگاہ کیا گیا اس موقع پر میناخان آفریدی نے کہا کہ یونیورسٹی کو سٹوڈنٹس کی فیس کے علاوہ یونیورسٹی کا ریونیو بڑھانے کیلیے دوسرے ذرائع بھی تلاش کرنے چاہیے انہوں نے کہا کہ کوالٹی ایشورنس سیل کے استحکام اورمعیاری ریسرچ کام پربھر توجہ دے رہے ہیں انہوں نے یونیورسٹی فیکلٹی کو تاکید کی کہ معیاری تعلیم کی فراہمی پر خصوصی توجہ دیں صوبائی وزراء نے اپنا اگلا دورہ وومن یونیورسٹی آف صوابی کا کیا جہاں صوبائی وزراء کا بھر پو استقبال کیا گیا صوبائی وزراء کو یوینورسٹی کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی جبکہ صوبائی وزراء کو یونیورسٹی کی زیرتعمیر عمارات پر اب تک ہونے والے تعمیراتی کام کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا صوبائی وزیر میناخان آفریدی نے ہدایت کی کہ زیر تعمیر بلاکس میں جہاں پر 80 فیصد اورزیادہ کام ہوا ہو اسکو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کریں انہوں یقین دلایا کہ یونیورسٹی کا ریگولر وائس چانسلر بہت جلد تعینات ہوجائیگا دونوں وزراء کو گورنمنٹ گرلز کالج آف مینجمنٹ سائینسز کوٹھا صوابی کے دورہ کے موقع پر کالج میں سہولیات کے فقدان اور عملہ کی کمی کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ میناخان آفریدی نے کہا کہ کالج میں سٹاف کی کمی کو نئے تعلیمی سال شروع ہونے سے پہلے مکمل کیاجائیگا۔