خیبرپختونخوا انڈر 23 انٹر ریجنل گیمز کی رنگا رنگ افتتاحی تقریب منگل کے روز حیات آباد سپورٹس کمپلیکس پشاور میں منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ سردار علی امین خان گنڈا پور تھے ۔ صوبائی وزراءمینا خان آفریدی ، سید قاسم علی شاہ، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے کھیل سید فخر جہاں ، ایم این ایز ارباب شیر علی اور آصف خان کے علاوہ محکمہ سپورٹس کے اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے انڈر 23 انٹر ریجنل گیمز کے افتتاح کا باقاعدہ اعلان کیا۔ افتتاحی تقریب میں کھلاڑیوں نے مارچ پاسٹ، روایتی رقص اور دیگر مختلف پرفارمنس کا مظاہرہ کیا۔اس موقع پر آتش بازی کا شاندار مظاہرہ بھی کیا گیا۔ انڈر 23 انٹر ریجنل گیمز میں صوبہ بھر سے 1800 سے زائد مرد و خواتین کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں جو 20 مختلف کھیلوں میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گے۔کھلاڑیوں میں 1078 مرد اور 770 خواتین کھلاڑی حصہ لے رہی ہیں، مرد کھلاڑیوں کے لیے 11 جبکہ خواتین کھلاڑیوں کے لیے کھیلوں کے 9 مختلف مقابلوں کا اہتمام کیا گیا ہے۔مرد کھلاڑی سکواش، بیڈمںٹن، ٹیبل ٹینس، والی بال، ہاکی، تائیکوانڈو، کرکٹ، کراٹے، ایتھلیٹکس اور تھرو بال میں حصہ لیں گے جبکہ خواتین کھلاڑی والی بال، بیڈمنٹن، ٹیبل ٹینس، جوڈو، ہاکی، کرکٹ، ایتھلیٹکس، تائیکوانڈو اور سکواش میں حصہ لیں گی۔خواتین کے مقابلے عبدالوالی خان سپورٹس کمپلیکس چارسدہ، پشاور سپورٹس گراو¿نڈ اور پشاور سپورٹس کمپلیکس میں ہونگے جبکہ مردوں کے کھیل حیات آباد سپورٹس کمپلیکس، پشاور سپورٹس کمپلیکس اور کوہاٹ سپورٹس کمپلیکس اور پشاور یونیورسٹی میں ہونگے۔ انڈر 23 انٹر ریجنل گیمز کے مقابلے 30 مئی تک جاری رہیں گے۔
افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے اس ایونٹ کے انعقاد پر محکمہ سپورٹس کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ یہ صوبائی سطح پر کھیلوں کا سب سے بڑا ایونٹ ہے جو آنے والے بین الصوبائی مقابلوں کیلئے بھی ایک مضبوط بنیاد فراہم کرے گا۔ نوجوانوں کو اپنی حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کی سب سے اہم ترجیح قرار دیتے ہوئے اُنہوںنے کہاکہ نوجوانوں نے جس انداز میں پاکستان تحریک انصاف اور عمران خان کا ساتھ دیا ہے وہ لائق تحسین ہے اور میں یقین دلاتا ہوں کہ ہماری حکومت ہر شعبے میں نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلئے ٹھوس اقدامات کرے گی ۔ ایونٹ میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے اُنہوںنے کہاکہ تمام کھلاڑی ان گیمز کے اختتام تک صوبائی حکومت کے مہمان ہیں اور ایونٹ کے اختتام تک ان کا بھر پور خیال رکھا جائے اور اُنہیں ہر قسم کی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ کھیل نوجوانوں کو اچھی جسمانی صحت دینے کے علاوہ اُن میں برداشت ، حوصلہ ، صبر ، محنت اور مقابلے کی صلاحیتیں پیدا کرتی ہیں ۔ اُنہوںنے کہاکہ جن لوگوں میں جیتنے کا عزم ہو تا ہے اُن کو ہار بھی نہیں ہراسکتی۔ جن کے عزم بلند ہوتے ہیں ، اُن کیلئے ہار نا ایک وقتی آزمائش ہو تی ہے اور وہ اپنی کمزوریوں او رکوتاہیوں کو دور کر کے مزید آگے بڑھنے کی کوشش کرتے ہیں۔علی امین گنڈا پور نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ پورے جذبے کے ساتھ کرپشن اور منشیات کے خلاف جنگ میں صوبائی حکومت کا ساتھ دیں اور معاشرے سے ان برائیوں کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ وزیراعلیٰ نے اُمید ظاہر کی کہ ان گیمز میں حصہ لینے والے کھلاڑی نہ صرف قومی سطح پر بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی صوبے کا نام روشن کریں گے ۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہاکہ عمران خان نے بہت پہلے کہہ دیا تھا کہ ہم ایک آزاد قوم نہیں ہیں جو آج سچ ثابت ہو گیا کیونکہ آج اس ملک میں مظلوم فلسطینیوں کے حق میں کوئی بولنے والا نہیں لیکن ہمارا صوبہ آزاد ہے ، ہم فلسطین اور کشمیر کے مسلمانوں سمیت تمام مظلو موں کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے ۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے ایونٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوںکیلئے اپنی طرف سے مجموعی طور پر 50 لاکھ روپے کا اعلان کیا جو محکمہ سپورٹس کی طرف سے کھلاڑیوں کو دی جانے والی انعامی رقم کے علاوہ ہو گی ۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ نے حیات آباد سپورٹس کمپلیکس میں کرکٹ اسٹیڈیم کی اپ گریڈیشن کا بھی افتتاح کیا ۔