خیبر پختونخوا کے وزیر مواصلات و تعمیرات شکیل احمد نے کہا ہے کہ عوام کو آمدورفت کی سہولیات دینے اور تجارت و سیاحت کی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے سڑکوں اور موٹرویز کی تعمیر ضروری ہے جس کے لئے صوبائی حکومت بھر پور اقدامات اٹھا رہی ہے اور سوات موٹروے فیز۔ II کا منصوبہ اسی سلسلے کی کڑی ہے جسے علاقے کے عوام کی امنگوں کے عین مطابق مکمل کیا جا رہا ہے۔ان خیا لات کا اظہار انہوں نے سوات موٹر وے فیز۔II کے حوالے سے پشاور میں منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر صوبائی وزیر جنگلات و ماحولیات فضل حکیم خان،وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی،سوات سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی سمیت سوات موٹر وے فیز۔II کے پراجیکٹ ڈائریکٹر برکت علی، منیجنگ ڈائریکٹر خیبر پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی اسد علی اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔ اجلاس میں سوات موٹروے فیز۔II کے منصوبے کے موجودہ تعمیراتی ڈیزائن اور منصوبے کو عوامی توقعات کے مطابق مفید بنانے پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ اس موقع پر شرکاء اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ 36.50بلین روپے کی لاگت پر مشتمل سوات موٹر وے فیز۔IIتقریبا 80 کلومیٹر طویل ہوگی اور 9پلوں کی تعمیر کے ساتھ 7انٹرچینج بھی منصوبے میں شامل ہیں جبکہ درکار اراضی کے حصول کے لیے 21.5 بلین روپے مختص کئے گئے ہیں۔صوبائی وزیر مواصلات نے کہا ہے کہ سوات موٹروے فیز۔I کی کامیابی کے بعد صوبائی حکومت اب فیز۔II کی تعمیر شروع کررہی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ تعمیراتی منصوبے عوامی فلاح و بہبود کے لئے ہوتے ہیں اور سوات موٹر وے فیز۔II میں جہاں کہیں بھی مقامی لوگوں کومسائل کا سامنا ہے تو صوبائی حکومت پوری سنجیدگی کے ساتھ انہیں حل کرنے پر توجہ مرکو ز کئے ہوئے ہے۔صوبائی وزیر نے اس ضمن میں حکومتی سطح پرایک کمیٹی بھی تشکیل دی جو مقامی لوگوں کے منصوبے کے حوالے سے تحفظات دور کرنے، ڈیزائن میں مزید بہتری پیدا کرنے اور اسے عوامی ضرورتوں سے ہم آہنگ بنانے کے لئے اپنی سفارشات مرتب کرکے سوات موٹر وے فیز۔II کے حوالے سے منعقدہونے والے ا ٓئندہ اجلاس میں پیش کرے گی۔