وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے عوام کو بہترین رہائشی سہولیات کی فراہمی کےلئے صوبے میں تین نئی ہاوسنگ اسکیموں کا افتتاح کر دیا ہے جن میں ہنگو ٹاون شپ ، ڈانگران ہاوسنگ اسکیم سوات اور میگا سٹی نوشہرہ شامل ہیں۔ 8362 کنال رقبے پر محیط ہنگو ٹاون شپ مختلف مرلہ کے 10162 رہائشی اور کمرشل پلاٹس پر مشتمل ہے، 501 کنال رقبے پر محیط ڈانگرام ہاوسنگ اسکیم مختلف مرلہ کے 682 کمرشل اور رہائشی پلاٹس پر مشتمل ہے جبکہ خیبرپختونخوا ہاوسنگ اتھارٹی میگا سٹی نوشہرہ 1750 کنال رقبے پر محیط ہے جس میں مختلف مرلہ کے 3500 کمرشل اور رہائشی پلاٹس دستیاب ہوں گے۔ہاوسنگ اسکیموں کے افتتاح کے سلسلے میں بدھ کے روز ایک تقریب کا انعقاد وزیراعلیٰ ہاوس میں کیا گیا جس میں وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے ہاوسنگ ڈاکٹر امجد علی ، رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر امجد ، رکن صوبائی اسمبلی میاں شرافت علی اور دیگر سرکاری حکام شریک ہوئے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ لوگوں کو رہائش کی سستی اورمعیاری سہولیات فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ، اس مقصد کےلئے صوبائی حکومت نے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت تین میگا ہاوسنگ اسکیموں پر کام شروع کر دیا ہے۔ یہ تین اسکیمیں 21ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے شروع کی جائےں گی ، ان تینوں ہاوسنگ اسکیموں میں متعلقہ ریجنز سے تعلق رکھنے والے تمام اداروں کے دوران ڈیوٹی شہید ہونے والے اہلکاروں کے ورثاءکو پانچ پانچ مرلے کے پلاٹس مفت دئیے جائیں گے ، جو ان شہداءکی قربانیوں کا اعتراف ہے ۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ صوبے میں 85 ارب روپے مالیت کی مزید ہاوسنگ اسکیمیں بھی شروع کی جائیں گی جن کی تکمیل سے لوگوں کو رہائش کی معیاری سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ لوگوں کو روزگار کے مواقع بھی فراہم ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے اقتدار میں آتے ہی تمام سیکٹرز کو ترقی دینے کی منصوبہ بندی کر لی ہے ،استعداد کے حامل شعبوں کو ترقی دیکر صوبے کی آمدن میں اضافے کےلئے اقدامات شروع کردئےے گئے ہیں ۔ ہم مختلف شعبوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت منصوبے شروع کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہاوسنگ ، توانائی ، سیاحت اور معدنیات سمیت مختلف شعبوں میں سرماری کاری کے خاطر خواہ مواقع موجود ہیں ، ہم ان شعبوں میں ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کا خیر مقدم کریں گے، سرمایہ کاروں کی سہولت کیلئے ایز آف ڈوئنگ بزنس کو فروغ دیں گے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ وفاق سے اپنے واجبا ت کے حصول کیلئے کیس موثر انداز میں لڑنے کے ساتھ ساتھ اپنے وسائل کے مو¿ثر استعمال کےلئے صوبے کی آمدن کو بھی بڑھائیں گے۔