خیبرپختونخوا کے وزیر برائے آبپاشی عاقب اللہ خان نے کہا ہے کہ صوبے کے تمام بڑے دریاؤں ا و رنہروں میں پانی کی مقدار سائنسی بنیادوں پر ناپنے کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جس سے نہ صرف پانی کی مقدار کا صحیح پتہ چلے گا بلکہ درکار متعلقہ اقدامات اٹھانے میں بھی مدد ملے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹیٹوٹ یوکے ایڈ کی طرف سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری ایریگیشن، ڈی جی فیڈرل واٹر مینجمنٹ سیل اور آئی ڈبلیو ایم آئی کے پراجیکٹ منیجر کے علاوہ دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ یوکے ایڈ کے پراجیکٹ منیجر نے صوبائی وزیر کو بارش، زمین اور زیر زمین پانی کا ٹھیک حساب لگانے اور اس کے دیرپا فوائد سمیت اس سلسلے میں اٹھائے جانے والے اقدامات ا ور درکار کوششوں سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر آبپاشی عاقب اللّٰہ خان کا کہنا تھا کہ صوبے کے تمام ٹیوب ویلز کا ریکارڈ ڈیجیٹائزڈ کرانے سے نا صرف زیر زمین پانی سے منسلک مسائل پر قابو پایا جاسکتا ہے بلکہ اسے موثر انداز سے استعمال میں لانے میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ یوکے ایڈ کی خیبرپختونخوا میں دلچسپی کے اظہار پر اس کا شکریہ ادا کیا اور اس سلسلے میں بھرپور تعاون کرنے پر بھی زور دیا۔ صوبائی وزیر نے محکمہ آبپاشی کے حکام کو محکمہ کے زیر انتظام امور میں جدت لانے کیلئے بھی ہدایات جاری کیں تاکہ استعداد کار میں مزید بہتری ا ور تیزی لائی جا سکے۔